لاک ڈائو ن کے بیچ رمضان مبارک کی آمد آمد ؛وادی کے بیشتر علاقوں میں بنیادی سہولیات کے فقدان سے لوگ پریشان

سرینگر/23اپریل: لاک ڈائون کے بیچ رمضان المبارک کی آمد آمد کے ساتھ ہی چند محکموں جن میں محکمہ آب ،محکمہ برقی رو،محکمہ امور صارفین نے اپنی چال پر چلنا پھر شروع کردیا ہے ۔اکثر و بیشتر علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی پر لوگوں نے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے متبرک مقدس مہینے میں بھی محکمہ آب ،محکمہ برقی رو اور محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری فراہم کرنے میں کنجوسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے وادی میں عوام میں غصے کی لہر پائی جارہی ہے ۔سی این آئی کے مطابق وادی کے اکثر و بیشتر علاقوں میں برقی رو منقطع ہونے پر عوامی حلقوں نے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سرکار دعویٰ کر رہی ہے کہ رمضان سے پہلے ہی بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں کوئی بھی دقیقہ فرد گزاشت نہیں کیا جائے گا تاہم صورتحال اس کے برعکس ہے اور رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے قبل ہی بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے ۔ ۔عوامی حلقوں کے مطابق دن میں کئی بھی برقی رو دستیاب نہیں ہوتی ہے اور محکمہ امور صارفین نے مٹی کے تیل اور کھانڈ میں بہت کٹوتی کردی ہے جس کی وجہ سے پوری وادی اس محکمہ سے مایوس اور اظہار غم وغصہ کر رہی ہے کیونکہ اس محکمہ کو اس متبرک مہینے میں کھانڈ اور مٹی کے تیل میں اضافہ کرنا چاہئے جس کیلئے عوامی حلقوں نے ریاستی وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے۔بیشتر علاقوں میں خراب ہوئے ٹرانسفارمروں کو دوبارہ اپنی جگہوں پر نصب کرنے کیلئے محکمہ برقی رو کے اہلکار لت ولعل لا مظاہرہ کر رہے ہیں اور لوگوں کو اس بات پر مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ یا تو محکمہ برقی رو کے لائن مینوں کے جیب گرم کرے یا پھر بجلی کی عدم دستیابی پر سڑکوں پر آکر احتجاجی مطاہرہ کریں۔عوامی حلقوں کے مطابق اگر آنے والے رمضان المبارک کے مقدس اور بابرکت مہینے میں بھی وادی کے لوگوں کو برقی رو ،پینے کا صاف پانی اور محکمہ امور صارفین سے ملنے والی کھانڈ اور مٹی کا تیل کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات نہیں اٹھا گئے تو وادی کے صارفین سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے۔اس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت پر عائد ہوگی۔ساتھ ساتھ عوامی حلقوں نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے کہ محکمہ پی ڈی ڈی کی جانب سے وادی کے اطراف واکناف میں ہائی ٹینشن لائنوں اور بوسیدہ بجلی کے کھمبوں کو تبدیل کرنے کیلئے کوئی کاروائی ابھی تک عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے کئی علاقوں میںانسانی جانیں ضائع ہونے کے امکانات کافی بڑھ گئے ہیں۔بدقسمتی سے محکمہ برقی رو نے زمینی سطح پر کوئی سدھار ابھی تک نہیں لایا ہے ۔دور دراز علاقوں میں جس طرح ڈندوں اور درختوں سے ہائی ٹینشن لائنیں بچھائی گئی ہیں اور باریک ترسیلی لائنیں بچھا کر لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

Comments are closed.