آمد رمضان سے قبل ہی نا جائز منافع خوروں کی جانب صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ شروع
صارفین کو لوٹنے کی اجازت قطی ہی نہیں دی جائیگی ، جوکوئی بھی ملوث پایا جائیگا سخت کارروائی ہو گی / ناظم امور صارفین
سرینگر/22اپریل: مضان المبارک کی آمد آمد کے ساتھ لاک ڈائون کا فائدہ اٹھاتے ہی قصابوں اور مرغ فروشوں نے صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور قیمتوں میں از خود اضافہ کرکے صارفین میں گوشت اور مرغ اضافی قیمتوں میں فروغ کی جا رہی ہے ۔ ادھر محکمہ امور صارفین نے واضح کیا ہے کہ مقدس ایام اور لاک ڈائون کے چلتے صارفین کو لوٹنے کی اجازت قطی ہی نہیں دی جائے گی اور جو کوئی بھی ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف قانونی کارورائی کی جا ئے گی ۔ سی این آئی کے مطابق ملک بھر میں عالمی وبائی بیماری کورنا وائرس کے لاک ڈائون کے بیچ ماہ رمضان کی آمد آمد کے ساتھ ہی نا جا ئز منافع خوروں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہے اور لاک ڈائون کا فائدہ اٹھا کر عام صارفین کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی جاری رہے ہیں ۔ نمائندے نے شہر سرینگر کے مختلف علاقوں میں ضروریات زندگی اور اشیاء خورردنی کی دکانوں پر گاہکوں کو لوٹنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ جبکہ متعدد گاہکوں نے یہ شکایت کی کہ اشیاء خوردنی کی قیمتیں جن میں ساگ سبزیاں بھی شامل ہیں کے بھاو من مانی طور پر دکانداروں اور چھاپڑی فروشوں نے مقرر کئے ہیں اور کسی بھی جگہ قیمت میں اعتدال میں نہیں پائی گئیں ۔محکمہ امور سارفین کی طرف سے مارکیٹ چیکنگ کا کوئی سکارڈ کہیں پر دیکھنے کو نہیں ملا اور ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں ک و عوام کو لوٹنے کی کھلی چھوٹ دی گئی تھی ۔ ادھر اس ضمن میں سی این آئی سے بات کرتے ہوئے محکمہ امور صارفین کے ناظم بشیر احمد خان نے بتایا کہ لاک ڈائون کے چلتے ماہ رمضان کے مقدس ایام کے پیش نظر کسی کو بھی لوٹ کھسوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جو کوئی بھی اس میں ملوث پایا جائے گا اس کے ٰخلاف کارورائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کو اس سے قبل بھی شکایات موصول ہوئی جس کے بعد محکمہ کے افسران نے خصوصی کارورائیوں کے دوران سرینگر میں کئی دکانات سیل کر دئے جبکہ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون میں عوام کو لوٹنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور جو کوئی بھی مقرر ریٹ سے زائد گوشت یا مرغ فروخت کرنے میں ملوث پایا جائے گا اس کے خلاف قانونی کارورائی ہو گی ۔ انہوں نے بتایا کہ ماہ رمضان کے پیش نظر چیکنگ اسکارڈ متحرک کئے گئے ہیں اور جہاں کئی بھی انہیں شکایات موصول ہوگی ان کے خلاف کارورائی ہو گی ۔
Comments are closed.