ڈاک نے صحتیاب ہونے والے مریضوں کا ’’immune‘‘ٹسٹ کرانے پر زور دیا

صحت یاب ہونے والے مریضوں میں یہ وائرس پھر سے واپس آسکتا ہے ۔ ڈاک کا انکشاف

سرینگر:ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس بات کا سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ کووڈ 19سے صحتیاب ہونے والے مریض ایک بار پھر اس وائرس کی لپیٹ میں آسکتی ہے جس سے دیگر افراد میں یہ وائرس پھیلنے کا شدید خطرہ ہے اس لئے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی قوت مدافعت کےلئے ’’immune‘‘ٹسٹنگ کرانے پر زور دیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے اپنے ایک بیان میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ کووڈ 19سے متاثرہ افراد جو ایک بار صحتیاب ہوگئے ہوں کو دوبارہ یہ وائرس اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صحیت یاب ہونے والے مریضوں کی جسم کی مدافعتی جانچ کی جانی چاہئے تاکہ ہ میں یہ معلوم ہوسکے کہ وہ اس انفکشن سے محفوظ رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا میں 141ایسے معاملات سامنے آئے ہیں ہیں جن میں متاثرہ مریض جو پہلے صحت یاب ہوئے تھے اور ان کے ٹسٹ منفی آئے تھے کچھ مدت بعد ان کے ٹسٹ پھر سے مثبت آئے اور یہ ایک تشویشناک بات ہے جبکہ اسی طرح چین کے شہر ووہان میں 15فیصدی ایسے نئے معاملات سامنے آئے ہیں جن میں یہ بات سامنے آئی کہ صحتیاب ہونے والے مریض پھر سے اس وائرس میں مبتلاء ہورہے ہیں ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ مریضوں کے صحیتاب ہونے کا معاملہ اگرچہ خوش آئیند ہے تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ اب ایسے مریض خطرے سے خالی ہے اور وہ دوبارہ اس سے بیمارنہیں ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ تمام مریض جو وائرس سے نجات حاصل کرکے صحیتاب ہوتے ہیں ان میں سے سبھی اس وائرس سے لڑنے کی جسمانی طاقت نہیں رکھتے جس سے یہ وائر انہیں پھرسے متاثر ہوسکتے ہیں ۔ ڈاکڑس ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ چین میں ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ جو وائرس سے متاثرہ افرادکو انفکشن سے لڑنے کی سکت کم ہوجاتی ہے اور جو وائرس سے باہر آتے ہیں ان میں سے ایک تہائی مریضوں کو انفکشن سے لڑنے کی جسم میں طاقت نہیں بچت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کم مدافعتی اجسام دوسرے صحت مند انسان کو بھی متاثر کرسکتے ہیں جس سے یہ وائرس تشویشناک حد تک پھیل سکتا ہے ۔

Comments are closed.