جموں کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی کے 8ماہ مکمل؛سست رفتار موبائل انٹرنیٹ سے صارفین کو شدید دشواریوں کا سامنا

سرینگر/06اپریل: جموں کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ پر قدغن کے 8مہینے پورے ہوئے ہیں جبکہ لینڈ لائن فون اور پری پیڈ و پوسٹ پیڈ موبائل خدمات پوری طرح سے بحال کی گئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں 5اگست 2019کو تمام مواصلاتی نظام بشمول لینڈ لائن پر پابندی لگائی گئی تھی جبکہ اس دوران تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت سینکڑوں افراد کو حراست میں لیا گیاتھا تاہم مواصلاتی نظام اگرچہ مرحولہ وار طریقے سے بحال کیا گیا جس میں پہلے مرحلے میں لینڈ لائن خدمات کو بحال کیا گیا ۔ اس کے بعد پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کی گئی اور آخر میں قریب چھ ماہ بعد پری پیڈ سروس کو بحال کیا گیا جبکہ انٹرنیٹ سے بھی مرحولہ وار طریقے سے پابندی ہٹائی گئی جس میں پہلے پوسٹ پیڈ موبائلوں کیلئے 2جی انٹرنیٹ بحال کیا گیا پھر براڈ بینڈ اور دیگر کمپنیوں کو اجازت دی گئی کہ وہ مختلف اداروں کو انٹرنیٹ بحال کریں تاہم موبائل انٹرنیٹ کو سست رفتار پر چلانے کو پہلے مرحلے میں منظوری دی گئی تاہم لوگوں کے اسرار کے باوجود بھی انٹرنیٹ کی تیز رفتار سہولیت کو بحال نہیں کیا گیا اس طرح جموں کشمیرمیں 4جی انٹرنیٹ سروس پر پابندی کے 8ماہ مکمل ہوگئے ہیں ۔ اگرچہ کئی سیاسی ، سماجی اور دیگرشخصیات نے وقت وقت پر مرکزی سرکار سے اپیل کی کہ جموں کشمیر میں 4جی انٹرنیٹ سروس کو بحال کریں تاہم آج تک اس پر کوئی غور نہیں کیا گیا بلکہ یوٹی جموں کشمیر انتظامیہ نے صاف طور پرکہا کہ فی الحال فور جی انٹرنیٹ کو بحال نہیں کیا جائے گا کیوں کہ شرپسند عناصر انٹرنیٹ کے ذریعے شوشل میڈیا پر غلط افواہیں پھیلارہے ہیں اور یہ لوگ حالات کو خراب کرنے کیلئے انٹرنیٹ کا استعمال کرسکتے ہیں ۔ ادھر موبائل صارفین نے اس صورتحال پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کوروناوائرس تیزی سے پھیل رہا ہے تو دوسری طرف لوگوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جس کے نتیجے میں لوگ خاص کر نوجوان اپنے گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور ہورہا ہے ۔ کیوں کہ سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے آن لائن کو بھی کام نہیں ہورہا ہے ۔

Comments are closed.