جموں کشمیر میں مستقبل قریب میں 4Gموبائیل انٹرنیٹ کی بحالی کا کوئی امکان نہیں

تشکیل دی گئی کمیٹی 4Gکی بحالی کے حق میں نہیں ، اگلے دو ماہ میں صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا

مرکزی سرکار نے عدالت عظمیٰ میں اپنا جوابی حلف نامہ دائر کر لیا

سرینگر/ 24جولائی: جموں کشمیر میں مستقبل قریب میں تیز رفتار 4Gموبائیل انٹرنیٹ کی بحالی کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ مرکزی سرکار نے فی الحال اس پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے عدالے عظمیٰ کو آگاہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے معاملے کو دیکھنے کیلئے جو خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی وہ ابھی 4جی انٹر نیٹ کی بحالی کے حق میں نہیں ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق گزشتہ سال ماہ اگست میںجموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ سے لیکر آج تک جموں کشمیر میں تیز رفتار 4Gموبائیل انٹر نیٹ خدمات بند پڑی ہوئی ہے جو اب بھی مستقل قریب میں بحال ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ مرکزی سرکار نے فی الحال اس پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جموں کشمیر میں تیز رفتار انٹر نیٹ خدمات کی بحالی سے متعلق عدالت عظیٰ میں دائر کی گئی عرضیوں کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے مرکزی و جموں کشمیر حکومت کو ہدایت دی تھی کہ اس معاملے میں جوابی حلف نامہ دائر کیا جائے ۔ جس پر جموںکشمیرو مرکزی سرکار نے 21جولائی کو عدالت عظمیٰ میں جوابی حلف نامہ دائر کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ ابھی جموں کشمیر میں تیز رفتار انٹر نیٹ خدمات کی بحالی کا موزون وقت نہیں ہے ۔ حلف نامہ میں مرکزی سرکار نے کہا ہے کہ خطے کی موجودہ صورتحال پر غور و خوض کرتے ہوئے کمیٹی اس فیصلے پر پہنچی کہ 4G خدمات پر عائد پابندی میں مزید نرمی نہیں کی جاسکتی ہے۔وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا کہ آئندہ دو ماہ تک دیگر اہل حکام کے ذریعہ مرکزی وسطی کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر بہتری ہو تو اس کے مطابق مناسب کارروائی کی جائے گی۔خیال رہے کہ جموںکشمیر میں 4Gانٹر نیٹ خدمات کی مسلسل معطلی کے بعد کئی تنظیموں نے عدالت عظمیٰ کا رخ کرکے وہاں عرضیاں دائر کی تھی اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ 4Gانٹر نیٹ خدمات کی بحالی کیلئے جموں کشمیر اور مرکزی سرکار پر دبائو ڈال دیا جائے ۔

Comments are closed.