جنوبی کشمیر کے ندی نالوں سے غیر قانونی طریقے سے ریت اور بجری نکالنے کا سلسلہ جاری

سنچائی کیلئے پانی مئیسر نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں کنال زرعی اراضی بنجر بننے کی کگار پر پہنچ گئی

سرینگر/24جون: ندی نالوں سے غیر قانونی طور پر ریت اور بجری نکلانے کی وجہ سے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کئی دیہات کی ہزاروں کنال زرعی اراضی بنجر بن چکی ہے جس پر مقامی لوگوں نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے اس بارے میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں کئی دیہات پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہزاروں کنال زرعی ارضی بنجر ہونے کی کگار پر پہنچ گئی ہے جس کا الزام لوگوںنے محکمہ اری گیشن ، محکمہ جیالوجی اور محکمہ فشریز کے ساتھ ساتھ محکمہ ایگریکلچر پر لگاتے ہوئے کہا کہ مذکورہ محکمہ جات ندی نالوں سے باجر اور ریت نکلانے والوں سے رقومات اینٹھ لیتے ہیں ۔ضلع اننت ناگ کے ہانجی دانتر ،نوتھو ، پشواڑہ ، منگہال ، نالہ برنگی سے نکلنی والی ایک نہر سے اپنی ہزاروں کنال اراضی کو سیراب کرتے تھے تاہم نالہ برنگی سے غیر قانونی طور پر ریت اور بجری نکالنے کے مسلسلہ رجحان سے نالہ میں پانی کی سطح کافی کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اس سے جڑے نالوں تک پانی نہیں پہنچ پاتا اور کھیت کھلیانوں کو سیراب کرنے کیلئے پانی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں کنال زرعی اراضی بنجر بننے کی کگار پر پہنچ گئی ہے ۔ اس ضمن میں مقامی لوگوں نے کہا کہ ندی نالوں کی حفاظت کا کام اگرچہ محکمہ اری گیشن و فلڈ کنٹرول، جیالوجی اینڈ مائننگ ، محکمہ فشریز کا کام ہے تاہم ان محکمہ جات کی جانب سے ریت اور بجری نکالنے والے کے ساتھ ساز باز کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوتے جارہے ہیں اور وہ جے سی بی اور ٹپروں کو لیکر ندی نالوںسے دوران شب ریت اور بجری نکالتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ مذکورہ محکمہ جات کا قیام اسلئے لایا گیا تھا کہ وہ لوگوں کو فائدہ پہنچائیں تاہم ان کی موجودگی سے لوگ نقصانات سے دوچار ہورہے ہیں ۔ مقامی لوگوںنے کہا کہ اس سلسلے میں اگر متعلقہ محکمہ جات نے کوئی کارروائی نہیں کی تو لوگ کوئی راست اقدام اُٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ لوگوںنے اس ضمن میں گورنر انتظامیہ سے بھی مداخلت کی اپیل کی ہے ۔

Comments are closed.