
مسیب نثار: سوشل میڈیا کو استعمال کرکے کامیاب کاروبار شروع کرنے والا اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان
سری نگر،21 فروری (یو این آئی) میں نے سوشل میڈیا کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے استعمال کیا اور آج سوشل میڈیا کی وساطت سے ہی میرا کاروبار پھل پھول رہا ہے ۔یہ باتیں پلوامہ کے سامبورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان مسیب ںثار کی ہیں، جنہوں نے پوسٹ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد فرنیچر کا کار خانہ قائم کیا۔موصوف نوجوان نے لاسی پورہ پلوامہ میں ‘ہمالیہ پیکز ووڈ انڈسٹری’ کے نام سے اپنا کارخانہ قائم کیا ہے جہاں دفتروں، گھروں کے لئے مختلف قسموں کا فرنیچر تیار کرنے کے علاوہ ماڈیولر کچنز کے لئے بھی فرنیچر تیار کیا جاتا ہے ۔انہوں نے یو این آئی کے ساتھ گفتگو میں کہا: ‘میرے والد اخروٹوں کی تجارت سے وابستہ تھے لیکن اس میں نقصان ہوا اور میں نے فرنیچر کا کار بار شروع کیا۔ان کا کہنا تھا: ‘میں نے پوسٹ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد سوشل میڈیا کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے استعمال کیا’۔موصوف نوجوان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جہاں کاروبار شروع کرنے کے لئے وافر معلومات دستیاب ہیں وہیں سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا کے کونے کونے میں رہائش پذیر لوگوں کو اپنی چیزوں سے متعارف کرایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا: ‘کشمیر کے لوگ دنیا کے مختلف ملکوں بشمول امریکہ، فرانس، انگلینڈ وغیرہ میں رہائش پذیر ہیں جب وہ سوشل میڈیا پر میری چیزیں دیکھتے ہیں تو وہ اپنے گھر والوں سے میرے ساتھ رابطہ کرنے کو کہتے ہیں اور وہ کارخانے کا فرنیچر خریدتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘میرے کارخانے میں گھروں اور دفتروں میں استعمال کئے جانے والے مختلف قسموں کا فرنیچر تیار ہوتا ہے اور ماڈیولر کچن فرنیچر بھی تیار کیا جاتا ہے ’۔مسیب نثار نے کہا کہ مجھے آرڈرس آتے ہیں اور میرے کاریگر ان کو پورا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے کارخانے میں پندرہ لوگ کام کر رہے ہیں جو سب کے سب اچھے پڑھے لکھے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اچھا کارو بار ہے جس سے نہ صرف اپنی روزی روٹی کی سبیل کی جاسکتی ہے بلکہ دوسروں کو بھی روز گار دیا جا سکتا ہے ۔موصوف نوجوان نے کہا کہ مجھے مختلف کالجوں میں بلایا بھی جاتا ہے جہاں میں طلبا کے ساتھ اپنے تجارتی یونٹ قائم کرنے کے لئے اپنے تجربے کو شیئر کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد گھروں میں بے کار بیٹھنے کے بجائے کوئی بھی کام شروع کرنا چاہئے جس کے لئے یہاں گنجائش کی کوئی کمی نہیں ہے ۔یو این آئی
Comments are closed.