سنیچر اور اتوار کو جموںو کشمیر میں ویک اینڈ لاک ڈاون نافز رہے گا /انتظامیہ
معاشی اقتصادی بدحالی کے پیش نظرسرکار کونظر ثانی کرنی چاہئے/ تاجر،ٹرانسپوٹر،مزدور
سرینگر/ 04فروری: کرونا وائرس وبائی بیماری کے تیور نرم پڑنے کے باوجود جموںو کشمیر سرکار نے سنیچر اور اتوار کو ویک اینڈ لاک ڈاون جاری رکھنے کافیصلہ کیاسرکار کے اس فیصلے پر تاجروں ،ٹرانسپوٹروں ،مزدوروں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاشی اوراقتصادی بدحالی نے لوگوں کی حالت پتلی کر دی ہے ملک بھر میں کہی ویک اینڈ لاک ڈاون کانفاز عمل میں نہیں لایاجارہاہے تا ہم جموں وکشمیر میں ویک اینڈ لاک ڈاون کانفاز عمل میں لاکر لوگوں کومصائب ومشکلات میں مبتلاکیاجارہاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق وادی کشمیرکے بڑے شہروں قصبوں میں انتظامیہ کی جانب سے لاوڈ سپیکروں کے ذریعے سنیچر اور اتوار کو ویک اینڈ لاک ڈاون پر من وعن عمل کرنے کی تلقین کی جارہی تھی اور دوکانداروں ،ٹرانسپوٹروں کوہدایت کی جاتی تھی کہ وہ کاروبا ربندرکھے اور گاڑیوں کی آمدرفت معطل رکھے ۔کروناوائرس وبائی بیماری کی تیسری لہر پھوٹ پڑنے کے بعد سرکار نے پہلے 64گھنٹوں کا ویک اینڈ لاک ڈاون نافز کرنے کافیصلہ کیاتاہم سرکار نے اب جمعہ دن کے دو بجے کے بعد ویک اینڈلاک ڈاون کاختم کیاتاہم سنیچر اور اتوار کو ویک اینڈ لاک ڈاون جاری رکھنے کافیصلہ کیا۔اگرچہ کروناوائرس وبائی بیماری کے تیور نرم پڑتا شروع ہوگئے ہے اور مثبت افراد کی جوتعداد چار ہزار سے زیادہ سامنے آتی تھی اب اس میں کافی کمی آ گئی ہے اور سرکار نے احتیاط کو جاری رکھنے کافیصلہ کیاہے تاکہ ا س وبائی بیماری کی چین توڑی جاسکے ۔سرکار کی جانب سے ویک اینڈلاک ڈاون جاری رکھنے پر تاجروں، ٹرانسپوٹروں ،مزدوروں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیرکی معاشی اقتصادی حالت انتہائی ابتر ہوچکی ہے لوگوں کوضروریات پورا کرنے کے لئے مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہاہے اور سرکار مجبور اور بے بس لوگوں کومزیدمصائب ومشکلات سے دو چار کررہی ہیں ۔ویک اینڈ لاک ڈاون کے نفاز سے اقتصادی اور معاشی بدحالی میں اور اضافہ ہورہاہے ۔تاجروں ،ترانسپوٹروں ،مزدوروں اور دوسرے مکتب ہائی فکر سے تعلق رکھنے ولے افرا دنے سرکارسے مطالبہ کیاکہ ملک میں کہی بھی ویک اینڈلاک ڈاون کاطرز عمل نہیں اپنایاجارہاہے جموںو کشمیر میں اس طرز عمل کوجاری رکھنا کس طرح صحیح ہے حالانکہ جموںو کشمیرکے لوگوں کو ملک کی مختلف ریاستوں میں رہنے والے لوگوں کے بجائے زیادہ مصائب ومشکلات سے گزرنا پڑتاہے ۔
Comments are closed.