بانڈی پورہ ،بڈگام ،گاندربل اضلاع میں غیر قانونی طریقے سے نوکریاں فراہم کرنے کامعاملہ طشت از بام
چیف میڈیکل افسروں ،میڈیکل سپر انٹنڈنٹوں، بلاک میدیکل افسروں کوتفصیلات فراہم کرنے کی ڈائریکٹر ہیلتھ کی ہدایت
سرینگر/ 04فروری/اے پی آئی: محکمہ ہیلتھ میںچور دروازے سے سرکاری نوکریاں فراہم کرنے کامعاملہ طشت از بام،ڈائریکٹر ہیلتھ سروس کشمیر نے معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے بانڈی پورہ، گاندربل اور بڈگام میں دو ہزار سے زیادہ نوکریاں فراہم کرنے کے معاملے میں چیف میڈیکل افسروں ،میڈیکل سپر انٹنڈنٹوں کو فوری طور پر تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تاکہ غیرقانونی طریقے سے عمل میں لائی گئی تقرریوں کے بارے میں حقائق کو منظرعام پر لایاجاسکے ۔اے پی آ ئی کے مطابق بانڈی پورہ، بڈگام ،گاندربل اضلاع میں دوہزار 274افراد کو نوکریاں فراہم کرنے کا معاملہ طشت از بام ہوا ہے ۔محکمہ ہیلتھ کوشکایت ملی تھی کہ ان تین اضلاع میں چور دروازے سے نوکریاں فراہم کی گئی ہے اور یہ سلسلہ 2009-2020تک جاری رہا ۔کئی بلاک میڈیکل افسروں چیف میڈیکل افسروں میڈیکل سپرانٹنڈٹوں ڈپٹی میڈیکل سپر انٹنڈٹوں اور سیاسی پارٹیوں کی جانب سے منظور نظر صاحب حیثیت افراد کو نوکریاں فراہم کی گئی ہے جوغیر قانونی ہے ۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروس کشمیر نے اس معاملے کاسنجیدہ نوٹس لیااور غیرقانونی طریقے سے نوکریاں فراہم کرنے کے اس معاملے کے بارے میں قاء منظرعام پرلانے کے لئے گاندربل ،بانڈی پورہ اور بڈگام میں محکمہ ہیلتھ کے افسروں کوتمام تفصیلات چار فروری دن کے دو بجے تک فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروس کشمیر دفتر کے ایک سینئر افسر نے اس بات کی تصدیق کی کہ وسطی اضلاع گاندربل، بڈگام اور شمالی کشمیرکے بانڈی پورہ میں 2274اسامیوں کوپرُکیاگیاہے اور اس سلسلے میں قوائدوضوابط کاکوئی پاس ولحاظ نہیں رکھاگیاہے اگر چہ یہ معاملہ پچھلے کئی برسوں سے لٹکا ہوا تھا اب محکمہ ہیلتھ نے غیرقانونی طریقے سے عمل میں لائی گئی بھرتیوں کے بارے میں حقائق کو منظرعام پر لانے کافیصلہ کیاہے جسکے لئے ہیلتھ سرو س کشمیرنے متعلقہ اضلاع کے چیف میڈیکل افسروں بلاک میڈیکل افسروں اور میڈیکل سپرانٹندٹوں کوتفصیلات فراہم کرنی کی ہدایت کی ہے ۔مزکورہ سینئرافسر کے مطابق متعلقہ اضلاع سے تفصیلات فراہم ہونے کے بعد ہی مزیدکارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے کہ آیا تقرریاں قانونی ہے یاغیرقانونی فی الحال اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔واضح رہے کہ سابق ریاست کے دوران نیشنل کانفرنس کانگریس کی مخلو ط حکومت اور بی جے پی پی ڈی پی گڑ جوڑ کے دوران بھی محکمہ ہیلتھ میں چور دروازے سے نوکریاں فراہم کرنے کے معاملات قانون ساز کونسل اور اسمبلی میں کئی ممبروں نے اٹھائے تھے تاہم بعد میں اس معاملے پر پردہ ڈالاگیااب انکشاف ہوا ہے کہ سابقہ حکومتوں اور گورنرراج کے دوران 2274کے قریب افراد کونوکریاں فراہم کی گئی ہیں اور اس معاملے میں تحقیقات کافیصلہ کیاگیاہے اور آنے والے دنوں کے دوران حقائق منظرعام پرلائے جارہے ہے۔
Comments are closed.