وادی میں پہلے ہی معاشی حالت خراب ہے؛ ہفتہ وارکووڈ لاک ڈاون میں مزید نظر ثانی کی ضرورت: کے ٹی ایم ایف
سرینگر: کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرررس فیڈریشن (کے ٹی ایم ایف) نے وک اینڈ لاک ڈاون میں مزید نظر ثانی کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر میںپہلے سے ہی اقتصادی بحران سے تاجر جوجھ رہے ہیں ۔ ایک پریس کانفرنس میں کے ٹی ایم ایف کے زعماجن میں ترجمان اعلیٰ ہلال احمد منڈو ،سینئر کے ٹی ایم ایف رہنما نثار احمد شاہدار اورسینئر کے ٹی ایم ایف رہنما ایم الطاف راجباغ شامل ہیں نے کہا ہے کہ کووروناوائرس کی وجہ سے انتظامیہ نے کافی سوچ سمجھ کر لاک ڈاون کا فیصلہ لیا ہے تاہم اس سے تاجر برادری کو کافی پریشانی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری، ڈویژنل کمشنر کشمیر اور ضلع کمشنر سرینگر کافی دور اندیش اور بہتر ایڈمنسٹریٹو ہے جنہوںنے ہمیشہ سے ہی وادی کے تاجر وں سے ہمدردی کی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ کوروناوائرس کے مثبت معاملات میں تیزی کا سبب لوگوں کی جانب سے لاپروہی ہے اور اس کےلئے ہم سب ذمہ دار ہیں تاہم لاک ڈاون اب اس مسئلے کا حل نہیں ہے کیوں کہ طبی ماہرین نے بھی بتایا ہے کہ کووڈ وباءاب ہمارے ساتھ کافی وقت تک رہ سکتا ہے اور اب ہمیںاسی کے ساتھ اپنی زندگی کے معاملات چلانے ہوں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتہ وار لاک ڈاون میں اگرچہ کل تخفیف کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس میں مزید نرمی اورنظرثانی کی ضرورت ہے تاکہ یہاں پر پہلے سے خستہ حال تجارت مزید تباہ نہ ہو ۔ انہوںنے بتایا کہ تاجروں کا بینک قرضہ ہے ،کمپنیوں کا مال ہے جن کووقت پر ادائیگی ہونی چاہئے اور اگر تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہوں گی تو اقتصادی بحالی ناممکن ہے ۔ انہوںنے انتظامیہ سے اس حوالے سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں اور کووڈمیںنظر ثانی کریں ۔ اس دوران انہوںنے لوگوں پر بھی زور دیا کہ وہ کووڈ ایس او پیز پر سخت سے عمل کریں تاکہ معمولات کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔
Comments are closed.