چین اُروناچل پردیش کسی کی جاگیر نہیں بھارت کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے؛ چین اکسائی چین کے 38ہزارمربہ کلومیٹر واپس لوٹادے /وزارت خارجہ

سرینگر/ 14 اکتوبر/: اُروناچل پردیش کو بھارت کاناقابل تنسیخ حصہ قراردیتے ہوئے بھارت نے چین کومتنبہ کیاکہ اکسائی چین کے 48ہزار مربہ پر ا س نے قبضہ کیاہے اور اس سے واپس لوٹانے کے لئے چین اقدامات اٹھائیں سرحدوںکاتعین کے لئے بھارت کی کوششیں جاری ہے تاہم چین کی جانب سے بار بار خطے میںایسے بیانات دیئے جاتے ہے جن کی بناء پرکشیدگی اور تناؤ میں اضافہ ہورہاے جو بھارت کے لئے نا قابل قبول ہے ۔نائب صدر ایم ونکیانائیڈوں کے دورہ اُروناچل پردیش مقامی اسمبلی کے ممبران سے ملاقات اور کئی پروجیکٹوں کاافتتاح کرنے کے بعد چین کی وزارت خارجہ نے ہفتہ واربریفنگ کے دوران نائب صد رکے دورہ اروناچل پردیش پرناراضگی ظاہرکرتے ہوئے دعویٰ کیاتھاکہ اروناچل پردیش چین کاحصہ ہے اور بھارت نے ا س پرزبر دستی قبضہ جمایاہے جوچین کے لے ناقابل قبول ہے۔ بھارت نے چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان سختی کے ساتھ مسترد کردیا۔بھارت کی وزارت خارجہ نے رات دیر گئے ایک بیان جاری کیاجس میںاروناچل پردیش کوبھارت کاناقابل تنسیخ حصہ قرار دیتے ہوئے چین کومتنبہ کیاگیا کہ اکسائی چین کے 38ہزار مربہ کلومیٹر پرچین نے زبردستی قبضہ جمایاہے اور چین کوچاہئے کہ وہ خطے میں کشیدگی اور تناؤ کے ماحول کوکم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے سلسلے میں اقدامات اٹھانے کی طرف توجہ دے اوربھارت کے38ہزار مربہ کلو میٹرواپس لوٹادے جس پراس نے زبردست اپناقبضہ جمایاہے ۔بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہاگیاہے کہ سرحدوںکاتعین کرانے کے لئے بھارت کی مثبت کوششوں کاچین کی جانب سے جواب نہیں مل پارہاہے جس سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ ہورہاہے ۔وزارت خارجہ کے بیان میںکہاگیاہے کہ بھارت جارحیت کاکائل نہیں ہے اور نہ کسی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کارواں دررہاہے تاہم بھارت کے اندرونی معاملات میںکوئی مداخلت کرنے تو یہ ناقابل برداشت ہوگا۔چین کوچاہئے کہ وہ خطے میں امن ترقی اور خوشحالی کویقینی بنانے کی طرف توجہ مرکوز کرے اوربالادستی قائم کرنے کے روح جان سے پرہیز کریں ۔ اے پی آئی

Comments are closed.