پاکستان کے ساتھ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی بھی صورت میں بات چیت نہیں ہو سکتی /امیت شاہ
ہمسایہ ملک نے سر کشی کی تو سرجیکل سٹرائیک کے ذریعے جواب دینے سے گریز نہیں کیاجائیگا
سرینگر/ 14 اکتوبر: پاکستان نے سر کشی کی توسرجیکل سٹرائک سے جواب دینے میں گریز نہ کرنے کاعندیہ دیتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ فی الحال کوئی بات نہیں ہوسکتی پاکستان کی سر زمین بھارت مخالف سرگرمیوں کے لئے مسلسل استعمال ہورہی ہے دراندازی کاسلسلہ جاری ہے اور ان حالات میں پڑوسی ملک کے ساتھ بات چیت کے بارے میں سوچابھی نہیں جاسکتا ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق طویل خاموشی کے بعد وزیرداخلہ امیت شاہ نے اپنے ملک کے موقف کودہراتے ہوئے کہاکہ بندوق اور گولی نہ ماضی میں ایک ساتھ ہوئی ہے اور نہ ہی مستقبل میں اس کے بارے میں سوچاجاسکتاہے۔ پاکستان کے ساتھ بات چیت کومسترد کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ پاکستان کی سر زمین بھارت مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال ہورہی ہے دراندازی مسلسل ہو رہی ہے ۔وزیراخلہ نے کہاکہ پونچھ سیکٹر میں پچھلے دوماہ کے دوران در اندازی کے کئی واقعات رونماء ہویئے اگرچہ بیشتردراندازی کرنے والے عسکریت پسندوں کوفورسزنے ٹھکانے لگادیاتاہم پونچھ راجوری میں عسکریت پسندوں کے حملے میں بھارت اپنے پانچ فوجی جوانوں کی ہلاکتوں کونہیں بولاہے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ بھارت جارحیت کاکبھی متمنی نہیں رہاہے لیکن اس کایہ مطلب نہیں کہ بھارت کی سلامتی خودمختاری کونقصان پہنچانے کی کوشش کرے تو ہم خاموش تماشائی بن کررہے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ بات چیت ان سے کی جاتی ہے جوبات چیت کی اہمیت کوسمجھتے ہیں جوہمسائیگی کااحترام کرتے ہے جوانسان اورانسانیت کے لئے کام کرتے ہے بات ان سے نہیں کی جاتی ہے جوزباں پرایک بات اور درپردہ چھرا کھونپنے کی کارروائیاں انجام دے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ بھارت چلینجوںکامقابلہ کرنے کے لئے ہمہ وقت تیارہے پاکستان نے سر کشی کی توسرجیکل سٹرائیک کے ذریعے جواب دینے سے گریز نہیں کیاجائیگا ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ صبر کاامتحان نالیاجائیے ہمسایہ ملک کوچاہئے کہ وہ دہشت گردی کے ڈھانچے کوختم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک بہتر پڑوسی کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے خطے میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی عیانت کرنے کے باعث تناؤ کشیدگی کاماحول پیدا ہواہے۔ بھارت نے کئی بار اعتمادسازی کوبحال کرنے فضاء کوسازگار بنانے کی کوشش کی تاہم پاکستان کی جانب سے بھارت کی ان کوششںکوکبھی بھی مثبت مؤثر جواب نہیں ملا۔وزیرداخلہ نے کہاکہ جموںو کشمیرمیں امن ترقی اور خوشحالی کے کام شروع ہوئے ہیں اور جموںو کشمیر کے لوگوں کوترقی کی منزلوں پرجاتے ہوئے دیکھاجاتاہے توکئی عناصرکوہضم نہیں ہورہاہے اور وہ جموںو کشمیرمیں امن کودرہم برہم کرنے تعمیر وترقی میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم ان کے ان منصوبوں کوکسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیاجائیگا عسکریت کوکچلنے کاجوہم نے ارادہ کیاہے اور ملک دشمن سرگرمیوں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لانے کاتہیہ کیاہواہے وہ جاری رہے گی اورکسی کوبھی من مانی کی اجازت نہیں ہوگی۔
Comments are closed.