پی ڈی پی کے جانب سے پارٹی کے صدر دفتر سے احتجاجی ریلی نکالی گئی

سرکاری ملازمین کی بر طرفی جان بوجھ کر عمل میں لانے کاجنرل سیکریٹری نے حکومت پرلگایاالزام

سرینگر /27ستمبر/اے پی آئی: سرکاری ملازمین کونوکری سے برطرف کرنے کے خلاف اور لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہونے کو انتطایہ کی ناکام قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی اور سرکار سے مطالبہ کیاگیا کہ سرکاری ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائی بند کی جانی چاہئے پارٹی کے جنرل سیکریٹری نے اپنی پارٹی کے سربراہ کی جانب سے نیشنل کانفرنس کے بانی اور پی ڈی پی صدرکے خلاف غیرشائستہ زبان استعمال کرنے پرحیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں ذاتی حملوں کی کو ئی گنجائش نہیں اختلاف رائے ہرایک کاحق ہے تاہم کسی کی زات کوتنقید کانشانہ بنانا مہذب دنیامیں مایوب ماناجاتاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق مزید چھ سرکاری ملازمین کو سرکاری نوکری سے برطرف کرنے کے خلاف پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں پارٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی احتجاج کرنے والوں نے ہاتھو ںمیں بینراٹھارکھے تھے جس پرملازمین کے خلاف انتقامی کارروائی ا ٓزاد صحافت کلوگوں کے مشکلات کازالہ کرنے کے الفاظ درج کئے گئے تھے۔

احتجاجی ریلی کے دوران حاشئے پرذررائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے پی ڈی پی کے جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ نے سرکار کے فیصلے کوافسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹے کیسوں میں سرکاری ملازمین کوپھنسا کرانہیں نوکری سے بر طرف کرنااس بات کی عکاسی ہے کہ جان بوجھ کر سرکاری ملازمین کونشانہ بنانے کاسلسلہ شروع کیاگیاہے ۔انہوںنے کہا کہ مرکزی حکومت جان بوجھ کراس طرح کے حالات پیدا کرناچاہتی ہے تاکہ لوگوں میں جن میں ملازمین بھی شامل ہیں خوف ودہشت کاماحول قائم رہے اور وہ اپنے حق کے مطالبے کیلئے بھی سڑکوں پرناآ ئے ۔جنرل سیکریٹری نے اپنی پارٹی کے سربراہ سیدالطاف بخاری کی جانب سے نیشنل کانفرنس کے بانی جموں کشمیرکئے سابق وزیراعلیٰ مرحوم شیخ محمدعبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے بارے میں دیئے گئے بیان پر حیرانگی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ سیاست میں اختلاف رائے کاحق ہرایک کوحاصل ہے تاہم کسی پرذاتی حملے کرنا اور یہ باور کرانے کی کوشش کرنا کہ میرے پاس عقل کل ہے اور میں جوکہہ رہاہوں صحیح ہے مہذب دنیامیں اس کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی پی نے جب سلف رول منظرعام پرلایاتب سیدالطاف بخاری پی ڈی پی میں شامل تھے اور ایک وزیرکی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے اگر اس وقت انہیں سلف رول میںکوئی خامی نظرآتی تھی تو اسکاحق بنتاتھاکہ پارٹی میں رہ کراپنی آوز بلدکرتے اب جب وہ پارٹی سے علیحدہ ہوگئے ہئے اور اس سے چاہئے ہرایک پارٹی کے لیڈر کارکن کااحترام کرے تب جاکراس سے عوام میں بھی احترام ملے گا ۔

Comments are closed.