طویل عرصے کے بعد جموں اور سرینگر کے دو بڑے اسپتالوں میں کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ نصب کرنے کاہری جھنڈی

رواں برس کے نومبر کے مہینے سے ٹریٹ منٹ پلانٹ کام کرناشروع کرینگے /وزارت صحت

سرینگر /26ستمبر/اے پی آئی: طویل عرصے کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے د و کڈنی ٹریٹ منٹ پلانٹ فراہم کئے گئے جنہیں دو بڑے اسپتالوں میں نصب کیاگیاہے اور رواں برس کے نومبر مہینے سے کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ کام کرنا شروع کردے گا ۔طبعی ماہرین نے دو کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ نصب کرنے کی کارروائی کوانتہائی اہمیت کاحامل قرار دیتے ہوئے کہاکہ اب گردوں کی بیماری میں مبتلامریضوں کوجموںو کشمیرسے باہر علاج کرنے پرمجبور نہیں ہوناپڑیگا ۔اے پی آ ئی کے مطابق جموںو کشمیر کے میڈیکل کالج جموں اور جی ایم سی سرینگر میں طویل عرصے کے بعد کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ نصب کئے گئے ہے اور مرکزی حکومت کی جانب سے کنڈی ٹرانسمشن پلانٹ کو اپرول بھی جارہی ے پھر بھی یہ پلانٹ جموں اور کشمیرمیں گردوں کی بیماری میں مبتلامریضوں کے علاج کے لئے کار آمد ثابت ہوسکے ۔مرکزی وزارت ہیلتھ کی جانب سے کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ نصب کرنے کے بعد انہیں رواں برس کے نومبر مہینے سے شروع کرنے پربھی آمادگی ظاہر کی گئی ہے اور مرکزی وزارت صحت نے اس بات کابھی انکشاف کیاہے کہ جموں کشمیرمیں کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ نصب کرنے کی اشد ضرورت تھی اور گردوں کی بیماری میں مبتلامریضوں کوصرف ایک جگہ پرسہولیت دستیاب ہونے کی وجہ سے بیرون ریاستوں کورُخ کرنے پرمجبور ہوناپڑتاتھا۔وزارت صحت کے مطابق جموںو کشمیرمیں نفرال جی کے ماہرڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد موجودہے جن ان ٹرانسمشن پلانٹوں سے فائدہ اٹھاکرمریضوں کاعلاج کرانے میں اپنی خدمات انجام دینے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ دینگے ۔ادھرطبعی ماہرین نے دو کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ جموںو کشمیرکوفراہم کرنے پراطمنان کااظہار قرردیتے ہوئے کہاکہ طویل عرصے کے بعد مرکزی وزارت صحت اور حکومت نے جموں اور وادی میں کڈنی ٹرانسمشن پلانٹ فراہم کرکے ان بیماروں کے ساتھ انصاف کیا جو اپناعلاج بیرون ریاستوں میں اس وجہ سے نہیں کرپارہے تھے کہ ان کے پاس رقومات نہیں ہوا کرتی تھی اور اب وہ سرینگر اور جموں کے اسپتالوں میں گردوں کاعلاج کرا پائینگے ۔

Comments are closed.