سرینگر /24ستمبر/اے پی آئی: برطانیہ کے ہاوس آ ف کامن میں ممبران پارلیمنٹ کے درمیان مسئلہ کشمیرکے سلسلے میں تضاز کئی ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے مبینہ طور پرحقوق البشرکی پامالی معاشی اقتصادی اور تعلیمی حالت کوبد سے بد تربنانے گرفتاریاں عمل میں لانے کے بیان پربھارت کی وزارت خارجہ نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے اپنے اس موقف کوپھردہرایا کہ کسی کوبھارت کے اندرونی معاملے میں مداخلت کی اجازت نہیں ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ ہاوس آف کامن میں کشمیرکے معاملے پربیس ممبران پارلیمنٹ نے ایک تحریک پیش کی جس پرہاوس آف کامن میں بحث ہوا پاکستانی نزداد برطانیہ کے چار ممبران پارلیمنٹ نے مبینہ طور پرجموںو کشمیرکی حالت کوانتہائی سنگین اوربحران سے دو چار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیرکاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد جموںو کشمیرمیں مرکزی حکومت اور جموںوکشمیر انتظامیہ کی جانب سے مسلسل حقوق البشرکی پامالیاں انجام دی جارہی ہے ۔آزاد صحافت پرقد غن لگایاگیاہے اور صحافیوں کواپنے پیشہ وارانہ فرائض آزادی کے ساتھ انجام دینے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے معاشی اور اقتصادی حالت کوبد سے بدتر بنانے کی کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہے اس معاملے کربرطانیہ سمیت دیگر بین الاقومی برادری کے ممالک کوسنگین نوٹس لیناچاہئے اور جموںو کشمیر میں حقوق البشر کوتحفظ اور لوگوں کے حقوق بحال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جانے چاہئے ۔بحث کے دوران برطانیہ کے چار ممبران پارلیمنٹ باپ بلیک میلرابی مور نے پاکستانی نزداد ممبران پارلیمنٹ کے دلائل کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیرکامعاملہ بھارت اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ ہے اور اس مسئلے کودونوں ممالک بات چیت کے ذریعے حل کرانے کے لئے پابند ہے اور اس مسئلے میں تیسرے ملک کی مداخلت کودونوں ممالک نے ہمیشہ مسترد کردیاہے برطانیہ کے ممبران پارلیمنٹ نے پاکستان کوہدف تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کے خلاف در پردہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور عسکریت پسندوں کوجموںو کشمیرکے حدود میںمداخلت کرانے کے ساتھ ساتھ پاکستان نے براہی راست افغانستان میں طالبان کی حمایت کرتے ہوئے دنیابر میں دہشت گردی کوفروغ دینے کی نادانستہ کوشش بھی کی ۔ادھربھارت کی وزارت خارجہ نے برطانیہ کے ہاوس آف کامن میں مسئلہ کشمیرکی گونج اور ممبران پارلیمنٹ کے اظہار خیال کوسختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے اپنے اس موقف کوپھردہرایاکہ جموںو کشمیر بھارت کااندرونی معاملہ ہے اور کسی ملک کویہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ہمارے اندرونی معاملے میں مداخلت کرے جموںو کشمیر بھارت کاناقابل تنسیخ حصہ ہے اور ہم ایک دفعہ پھر یہ واضح کردیناچاہتے ہے کہ کسی کوہمارے اندرونی معاملے میں دخل دینے کی اجازت نہیں ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.