شہرسری نگرکے کئی بالائی علاقوں کولالچوک وسیول لائنز سے ملانے والامحفوظ بائی پاس راستہ

کشادگی کے بعدکرسوراجباغ بنڈ روڑ کی تعمیروتجدید قصہ پارینہ !

کام 2سال سے بند،تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں اضافے کے بعدٹھیکیدارغائب

سری نگر:٩،ستمبر : شہرسری نگرکے سیول لائنز علاقہ میں روزانہ ہونے والے ٹریفک جام کاتدارک کرنے کیلئے حکام کی جانب سے کئی اقدامات روبہ عمل لائے گئے ،لیکن عملی طورپریا زمینی سطح پران اقدامات کے کوئی خاطرخواہ نتائج سامنے نہیں ہیں ۔غالباًاسی مسئلے کوملحوظ نظررکھ کر حکام نے ستمبر2014کے تباہ کن سیلاب کے بعدایک تیرسے دونشانے یاایک اقدام سے دواہداف حاصل کرنے کیلئے نیومہجور نگرپُل سے کرسوراجباغ بنڈ کے راستے کی کشادگی کاایک منصوبہ مرتب کیا ۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس ) کے مطابق اس منصوبے کے تحت اس بنڈ سڑک کے دونوں اطراف جائز یاناجائز تجاوزات وتعمیرات کاہٹانے کی ایک مہم شروع کی گئی ۔پہلے پہل اس انہدام کاری کی زدمیں آنے والے مقامی لوگوںنے کوئی تعاون نہیں کیا بلکہ وہ مزاحمت پرآمادہ تھے ،لیکن اس سڑک کی کشادگی کے فوائد کوجاننے کے بعدلوگوںنے رضاکارانہ طورپر کرسوبنڈ روڑ کے دونوں کناروں پر کھڑی اپنی تعمیرات کوازخود مہندم کرنا اورتجاوزات کوہٹانا شروع کیا ۔انہدامی کام یاغیرقانونی تعمیرات وتجاوزات کوہٹانے کاسلسلہ شروع کرنے کیلئے کرسوراجباغ بنڈ سڑک کی اہمیت کوملحوظ نظررکھتے ہوئے حکومت نے اس سڑک کی تعمیر وتجدید کاکام محکمہ تعمیرات عامہ یعنی محکمہ آراینڈبی کے سپردکردیا ۔متعلقہ محکمہ نے اس روڑ کی تعمیروتجدید کے کام کا تخمینہ لگاکر کام کی الاٹمنٹ کیلئے ٹینڈرجاری کئے ،اورباضابطہ ٹینڈرنگ کے ذریعے اس روڑکی کشادگی نیز سولنگ وتارکول بچھانے کاکام الاٹ کردیا ۔مقامی لوگوںنے بتایاکہ شیخ محلہ سے کرسوبنڈ روڑ کی کشادگی ،تعمیر اورتجدید کاکام شروع کیاگیا،اوراسے پہلے بیشتر مقامی لوگوںنے درجنوںکی تعدادمیں اپنے زیررہائش مکانات وکمپلیکسوں کے حصے اوردکانات مہندم کردئیے تاہم ابھی بھی کچھ مخصوص افرادنے انہدامی کام مکمل نہیں کیا ہے۔تاہم اسکے باوجود لگ بھگ 4سال قبل شہرسری نگرکے بالائی علاقوں بشمول نوگام،رام باغ ،باغات ،چھانہ پورہ ،نٹی پورہ اوردیگرملحقہ علاقوں سے لالچوک یاڈلگیٹ وغیرہ جانے والی نجی ومسافر گاڑیوں کیلئے اس متبادل یابائی پاس روڑکی تعمیروتجدید کاکام شروع کیاگیا ،اورمتعلقہ ٹھیکدارنے کام جاری رکھا ۔لوگوں نے کہاکہ ناجائز تجاوزات وتعمیرات کوہٹانے کے بعداس سڑک میں شامل ہونے والے دونوں کناروں کے حصوںکی بھرائی کاکام شروع کیاگیا ،جس کے بعدان حصوں پر سولنگ اورروڑی بھی ڈالی گئی ،لیکن پھرکام اچانک ہچکولے کھانے کے بعدرُک گیا۔سال2020سے کام بندپڑا ہے یاالتواء میں ڈالدیا گیاہے ۔مقامی لوگوں کاکہناتھاکہ مہجورنگرپُل پارکرکے سبھی چھوٹی گاڑیاں کرسوراجباغ بنڈ روڑکے راستے آسانی سے ماڈرن اسپتال اورعبداللہ برج سے ہوتے ہوئے سیول لائنز علاقوں بشمول لالچوک ،ریگل چوک ،بڈشاہ چوک ،مولانا آزادروڑوغیرہ کے علاوہ سونہ وار اورڈلگیٹ بھی پہنچ سکتی ہیں جبکہ گزشتہ برس نوگام سمیت مختلف علاقوں سے آنے والی چھوٹی مسافرگاڑیاں اسی بنڈ روڑ سے ہوتے ہوئے لالچوک اورڈلگیٹ وغیرہ علاقوں تک جاتی تھیں ۔تاہم یہ ٹرانسپورٹ سروس کئی ماہ سے بندپڑی ہے جبکہ اب کم قلیل تعدادمیں ہی نجی گاڑیاں بھی یہاں سے سفرکرتی نظرآتی ہیں ۔مقامی لوگوںنے بتایاکہ اب جبکہ کرسوراجباغ بنڈ روڑکی کشادگی کاکام تقریباًمکمل ہوگیاہے لیکن تعمیروتجدید کاکام گزشتہ برس سے بندپڑا ہے ،جس وجہ سے اس روڑ پربڑے بڑے کھڈے بن گئے ہیں ،اورسڑک کے دونوں اطراف ڈالی گئی روڑی اورسولنگ بھی اکھڑگئی ہے ۔انہوںنے کہاکہ کشادگی کے عمل یعنی ناجائز تعمیرات وتجاوزات کوہٹانے کے بعد سے کرسوبنڈ سڑک سے گاڑیاں گزرتے ہی گردوغبار اُٹھ جاتا ہے ،جو گھروں کے اندر اوردکانات میں بھی چلاجاتاہے ۔لوگوںنے بتایاکہ اس روڑ سے پیدل چلتے وقت منہ کوڈھانپ کرچلنا پڑتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ تعمیراتی سامان کی قیمتوںمیں اضافہ ہونے کے بعدہی شاید متعلقہ ٹھیکدار نے کام بند کردیا ،اورشاید وہ اس کام کی لاگت کے تخمینے میں اضافے کامتعلقہ انجینئروںسے مطالبہ کررہاہے ۔لوگوں نے چیف انجینئرمحکمہ آراینڈ بی کشمیر سے اپیل کی کہ وہ کرسوراجباغ بنڈروڑکی تعمیروتجدید کے رُکے پڑے کام کوبحال کرنے کے احکامات صادر کریں ،تاکہ مقامی آبادی کوآنے والے موسم سرما میں مشکلات کاسامنا نہ کرناپڑے نیز یہ روڑشہر کے بالائی علاقوں سے سیول لائنز ،ڈلگیٹ اورسونہ وار جانے والی نجی ومسافر گاڑیوں کیلئے متبادل یابائی پاس روڑبن سکے ۔ : کے این ایس

Comments are closed.