حصول روزگار کیلئے ہنر مند اور غیر ہنر مند ورکروں میں بیرون ممالک جانے کابڑھتا رُجحان؛ حالیہ برسوں میں 50 فیصد اضافہ
2017سے2019تک جموں وکشمیر کے تقریباً10ہزارافرادمشرق وسطیٰ اورخلیجی ممالک منتقل
سری نگر:٩،ستمبر: جموں و کشمیر کے ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کے حصول روزگارکیلئے مشرق وسطیٰ اورخلیجی ممالک کارُخ کرنے میں حالیہ کچھ برسوں کے دوران50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔معماروں سے لے کر الیکٹریشن اور ڈرائیوروں سے لے کر کنڈیکڑوکلینر تک ، ہنر مند مزدور بڑی تعداد میں کام کی تلاش میں مختلف ممالک کی طرف ہجرت کر چکے ہیں،اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس ) کے مطابق روزگار کی تلاش میں کشمیری ہنرمند اورغیرہنرمند افرادکے خلیجی ممالک رُخ کرنے کارُجحان حاصل برسوں میں بڑھ گیا ہے ۔سال2017سے2019تک جموں وکشمیر کے تقریباً10ہزارہنر مند اور غیر ہنر مند مزدورروزی روٹی یاکام کی تلاش میں متحدہ عرب عمارات اورسعودی عرب سمیت مختلف خلیجی ممالک چلے گئے۔ایک میڈیا رپورٹ میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کے بیرون ممالک چلے جانے سے متعلق اعداد وشمار یاتعدادکے بارے میںلکھاگیا ہے کہ سال2017سے 2019تک کل9333افراد کام کی تلاش میں خلیجی ممالک چلے گئے اوروہاں انھیں کام ملا ۔رپورٹ میں ایک دستاویز کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاگیاہے کہ جموں وکشمیرسے 2089 کارکن سال 2017 میں ملازمت یاکام کاج کیلئے مختلف ممالک میں چلے گئے جبکہ ایسے کارکنوںیاورکروںکی زیادہ ترتعداد خلیجی ممالک میں منتقل ہوئی۔ اگلے سال یعنی2018میں جموں وکشمیر سے2704 ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدور بیرونی ممالک چلے گئیجبکہ سال2019 میں ، 4540محنت کش یاہنرمندکاریگراور مزدور نوکریوں کے لئے خلیجی ممالک منتقل ہوئے۔رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ میںسال2017 سے ہنر مند کارکنوں کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ جبکہ 2017 میں معمار اور بڑھئی سب سے زیادہ مطلوب مزدور تھے ، اورسال 2018 میں عام مزدوروں اور ٹیکنیشنوں کی بہت مانگ تھی۔ سال2019 میں ،مشرق وسطیٰ میں ٹرک ڈرائیوروں کی بڑی مانگ تھی۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اسوقت جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کاریگر ،ورکر،مزدور،ڈرائیور اورمختلف کاموں کے ٹیکنشن اورشعبہ طب سے وابستہ افرادخلیجی اورمشرق وسطیٰ کے ممالک میں کام کررہے ہیں ۔معاشی واقتصادی ماہرین کامانناہے کہ جموںوکشمیر بالخصوص وادی سے ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں اورٹیکنشنوں کابیرون ممالک کارُخ کرنے کی کئی ایک وجوہات ہیں ،جن میں باربار کی ہڑتال اورغیریقینی صورتحال کے علاوہ بڑھتی مہنگائی وبے روز گاری بھی شامل ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای) کے مطابق8.1 فیصد قومی اوسط کے مقابلے میں ، جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح 15.4 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔
Comments are closed.