
نئی دہلی میں بھارت اورروس کے قومی سلامتی مشیروںکے درمیان اہم میٹنگ
بین الافغان مذاکرات کی بنیاد پر پرامن تصفیہ لازمی قرار
افغان قضیے کے حوالے سے کثیرالجہتی فورموں میں اپنے نقطہ نظر کو مربوط کرنے پر اتفاق
سری نگر :۸،ستمبر: افغانستان میں تشدد میں اضافے کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، ہندوستان اور روس نے بدھ کو افغان قضیے کے حوالے سے کثیرالجہتی فورموں میں اپنے نقطہ نظر کو مربوط کرنے پر اتفاق کیا۔روسی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ یہ اتفاق رائے افغانستان کی صورتحال پربھارت اور روس کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات کے دوران کیا گیا۔کشمیرنیوزسروس (کے این ایس )مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایاگیاکہ نئی دہلی میں منعقد اس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کے دوران قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور ان کے روسی ہم منصب نکولائی پترشیف نے ماسکو اور نئی دہلی کی مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جس کا مقصد بین الافغان مذاکرات کی بنیاد پر پرامن تصفیہ کے عمل کو شروع کرنے کیلئے حالات پیدا کرنا ہے۔ روسی سفارت خانے کے مطابق ،اجیت ڈوول اور نکولائی پترشیف نے افغانستان میں انسانی اور ہجرت یانقل مکانی کے مسائل پر بات کی۔دونوں ملکوںکے قومی سلامتی مشیروںکے درمیان ہوئی اس میٹنگ میں بھارت اورروس کے اعلیٰ حکام بھی موجودتھے ۔اجیت دوول اور پتروشیف نے افغانستان میں جاری انسانیت سوز صورتحال اوروہاں سے لوگوںکے نقل مکانی یاکسی دوسرے ملک میں ہجرت کے مسائل پربھی تبادلہ خیال کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی سفارت خانے نے بتایا کہ بھارت اورروس کے قومی سلامتی مشیروں نے بین الافغان مذاکرات کی بنیاد پر پرامن تصفیہ کے عمل کو شروع کرنے کیلئے حالات پیدا کرنے نیز افغانستان میں پھنسے لوگوں کے محفوظ انخلاء کے حوالے سے دونوں ملکوںکی مشترکہ کوششوں کے امکانات کابھی جائزہ لیا۔دونوں رہنمائوںنے اسبات سے اتفاق کیاکہ بین الافغان مذاکرات کی بنیاد پر پرامن تصفیہ عمل شروع کرنے کے لیے حالات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت اورروس نے افغان قضیے کے حوالے سے کثیرالجہتی فورموں میں اپنے نقطہ نظر کو مربوط کرنے پر اتفاق کیا۔خیال رہے بھارت اورروس کے درمیان یہ اعلیٰ سطحی میٹنگ منگل کے روز طالبان کی جانب سے ایک عبوری حکومت کے خدوخال سامنے لانے کے ایک روز بعدہوئی ہے۔غورطلب ہے کہ ماہ اگست میں وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت کے بعد یہ دونوں ممالک کی فالو اپ میٹنگ تھی۔روسی سفارت خانے نے کہا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان 24 اگست کو ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے بعد افغانستان میں عسکری ، سیاسی اور سماجی و اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔بات چیت کے دوران افغانستان کے مستقبل کے ریاستی ڈھانچے کے پیرامیٹرز کی وضاحت خود افغانیوں کے ساتھ ساتھ ملک میں تشدد ، سماجی ، نسلی اور اعترافی تضادات کو بڑھنے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
Comments are closed.