سرینگر :۷، ستمبر: کے این ایس : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی( پی ڈی پی ) کی صدر وسابق ویزر اعلیٰ جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے یہ کہہ کر گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے کہ یہاںحالات معمول پر نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا حکومت ہند کو افغان عوام کے حقوق کے لئے تشویش ہے جبکہ کشمیریوں کے حقوق کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ انہیں گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں مفتی نے کہا کہ انتظامیہ نے انہیں بتایا ہے کہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ اس لیے وہ گھر سے باہر نہیں جا سکتیں۔محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا ‘حکومت ہند افغان عوام کے حقوق کے لیے تشویش کا اظہار کرتی ہے لیکن جان بوجھ کر کشمیریوں کے حقوق کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ مجھے آج گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انتظامیہ کے مطابق کشمیر میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں۔ یہ رویہ حالات معمول ہونے کے ان کے جعلی دعووں کو بے نقاب کرتا ہے۔”وادی میں حریت لیڈرسید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد انتظامیہ نے بندشیں اور پابندیاں عائد کی ہیں۔ اگرچہ گزشتہ روز سے بندشوںکو ہٹا لیا تھالیکن حساس مقامات پر سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری اب بھی تعینات ہے۔محبوبہ مفتی کو گزشتہ سال بھی کئی بار خانہ نظر بند رکھا گیا تھا جب کچھ جاں بحق نوجوانوں کے گھر تعزیت پرسی کے لئے جانا چاہتی تھی۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.