گرمیوں کے ایام میں بھی وادی کے شمال و جنوب میں لوگ پینے کے ساف پانی سے محروم
لوگ ندی نالوں کا گندہ پانی پینے کیلئے مجبور ، محکمہ جل شکتی خواب خرگوش میں مست
سرینگر/08اگست:گرمیوں کے سخت ترین ایام میں بھی شہر سرینگر سمیت وادی کے شمال و جنوب میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں ہا ہا کار مچی ہوئی ہے ۔جبکہ محکمہ جل شکتی لوگوں کو راحت پہنچانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں امسال شدید ترین گرمی ریکارڈ کی گئی اورا ٓئے روز درجہ حررات 30سے 33ڈگری کے بیچ ریکارڈ کیا جاتا ہے تاہم گرمیوںکے ان ایام میں بھی وادی کے شمال و جنوب میں رہنے والے لوگ پانی کی عدم دستیابی کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔ پلوامہ سے اس ضمن میں نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع کے کئی دیہات میںگرمیوںکے ان ایام میں لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہے ۔ نمائندے نے مقامی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے علاقے کے لوگ پانی کے ایک ایک بوند کیلئے ترس رہے ہیں جبکہ گرمیوں کے ان ایام میں بھی گائوں کی عورتوں کو کئی کلو میٹر پیدل سفر کرکے دوسرے علاقوں سے پینے کیلئے پانی لانا پڑ رہا ہے ۔ نمائندے کے مطابق علاقے میں صاف پانی کی عدم دستیابی نے انتہائی سنگین رخ اختیار کیا ہے جبکہ علاقے کے لوگ اب گندہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں ۔ادھر اننت ناگ کے مختلف علاقوں میں گرمیوں کے ان ایام میں لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی قلت پائی جا رہی ہے ۔ نمائندے کے مطابق ضلع کے دور دراز علاقوں میں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں اور انہیں پانی سپلائی کرنے کیلئے کوئی بھی اقدامات نہیںکئے جا رہے ہیںجس کے باعث وہ پریشانیوں میںمبتلا ہو چکے ہیں ۔ ان علاقوں میں پانی کی عدم دستیابی سے ہا ہا کار مچی ہوئی ہے جبکہ اب مقامی لوگ ضروریات زندگی پوری کرنے کیلئے گندے ندی نالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔ مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے اعلیٰ افسران اور جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ علاقے میں پینے کے پانی کی سپلائی جلد از جلد بحال کی جائے تاکہ لوگوں کے مشکلات کا ازالہ ہو سکے اور انہیں شدت کی اس گرمی میں پانی کی حصولی کے لئے دوسرے علاقے کا رخ کرنے پر مجبور نہ ہو نا پڑے ۔
Comments are closed.