وادی کے بیشتر علاقوں میں خستہ حال سڑکوں کی تجدیدومرمت اور میکڈمائزیشن کا کام جاری
ناقص وغیر معیاری میٹرئیل کے استعمال پر لوگ نالاں ،حکام سے مفادعامہ کے تئیں توجہ دینے اور تحقیقات عمل میں لانے کا مطالبہ
سرینگر /2اگست / کے پی ایس : وادی کے اطراف و اکناف میں بیشتر مقامات پر سڑکو ں کی حالت انتہائی خستہ اور نا گفتہ بہہ ہے جس کے نتیجے میں ان جگہوں پر رہنے والا عوام اس حوالے سے نالاں و پریشان ہے ۔محکمہ ٔ آر اینڈ بی ،پی ایم جی ایس وائی اور دیہی تر قی محکمہ جب بھی کسی علا قہ میں رابطہ سڑ ک تعمیر کر نے کا منصوبہ بنا تے ہیں تو بد قسمتی سے وہ متعلقہ محکمہ جا ت کو اعتما د میں نہیں لیتے ۔جس کے نتیجے میں سڑ ک کی تعمیر کے دوران کہیں محکمہ ٔ بجلی کے کھمبے پھنس جا تے ہیں یا کہیںجل شکتی محکمہ کی پا ئپ کا معاملہ درپیش رہتا ہے جس سے ان سڑکوں کی تجدید ومرمت کے دوران کافی حدتک متاثر ہوجاتی ہے ۔ اگر کسی جگہ ان پنگوں کے بغیر ہی سڑ ک کی تعمیر یا تجدید ومرمت عمل میں لائی جاتی ہے تو اس سے لوگوں کا عبورومرور آسان ہوجاتا ہے۔سڑکو ں کی تعمیر کے حوالے سے ڈی پی آر بنا تے وقت بھی آر اینڈ بی اور پی ایم جی ایس وائی کے حکا م سڑکو ں کے اطراف میں ڈرینیج کی تعمیر کا کوئی خیال نہیں رکھتے اور اس کا نتیجہ یہ ہو تا ہے کہ معمولی با رشوں کے بعد بھی یہ سڑ کیں زیر آب آجا تی ہیں اور ان سڑکوں پر لوگوں کی آوا جاہی محال ہو جا تی ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیربالخصوص وادی میں ہر سال سینکڑوں کلومیٹر طویل سڑ کیں تعمیر کی جا تی ہیں لیکن ان میں سے بیشتر سڑکیں محض کچھ ما ہ کے بعد ہی نا قابل عبو ر و مرور بن جا تی ہیں اور ان علا قوں کے عوام کے مسائل جو ں کے تو ں رہ جا تے ہیں ۔حکو مت اگر چہ اس با ت کے بلند با نگ دعوے کر تی رہتی ہے کہ ما لی سال کے دوران ہزاروں کلو میٹر طویل سڑکیں تعمیر کیں لیکن آج بھی جب وادی کے کسی بھی علا قہ میں حکو متی اہلکاروں کی جا نب سے عوامی دربا ر منعقد کئے جا تے ہیں تو عام لوگوں کی جا نب سے پیش کئے جا نے والے مسائل کی فہر ست میں رابطہ سڑکو ں کی خستہ حالی کا سر فہر ست رہتاہے ۔آج جبکہ وادی میں سخت گر می پڑ رہی ہے تو یہ سیزن سڑ کو ں کی تجدید و مر مت کے ساتھ ساتھ ان کی میکڈم مائزیشن کے لئے متعلق محکمہ جات ٹھوس اقدام اٹھارہے ہیں۔اس حوالے سے حکومت سر گر میاں جاری رکھی ہوئی ہے اور روزانہ سینکڑوں کلو میٹر سڑکو ں پر میکڈم بھی بچھا یا جا تا ہے لیکن سچ تو یہ ہے کہ کہیں اس میکڈم پراستعمال ہونے والے میٹرئیل کے معیار کے ساتھ سمجھوتہ کیا جا تا ہے اور کہیں رشوت ستا نی معیا ری میٹرئیل کے استعما ل کی راہ میں ایک رکا وٹ بن جا تی ہے کشمیر پریس سروس کے ساتھ مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ذی عزت شہریوں نے بتایا کہ ان کے علاقوں میں آجکل سڑکوں کی تجدید ومرمت کا کام شدومد سے جاری ہے اور میکڈم بھی بچھایا جارہا ہے ۔لیکن اس دوران متعلقہ ٹھیکہ داراں غیر معیاری اور ناقص میٹرئیل کا استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں سڑکوں مرمت کے چند دنوں بعد میکڈم اکھڑ جاتا ہے اور ان کی حالت پہلے بد تر ہوجاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی شخص ٹھیکہ دار کو اس بارے میں اعتراض جتاتا ہے تو وہ اس کو یہ کہہ کر چپ کراتا ہے کہ اس نے سرکار کا ٹھیکہ لیا ہے ۔آپ کا نہیں ۔جبکہ سڑکوں کی تجدید ومرمت مفاد عامہ کیلئے ہی ہوتی ہے اور عوام کی نگرانی اس پر لازمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب متعلقہ محکمہ جات کے انجینئروں یا افسران کی نوٹس میں معاملہ لایا جاتا ہے تو وہ ٹال مٹو؛ کی پالیسی اختیار کرتے ہیں جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ جات کے افسران کی متعلقہ ٹھیکہ داروں کے ساتھ ملی بھگت ہے ۔ ۔اس سلسلے میں انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکو مت متعلقہ محکمہ جا ت کے کام کا ج میں شفا فیت لا نے کی غرض سے اقدامات کر نے کے ساتھ ساتھ یہ با ت بھی یقینی بنا ئے کہ کا م کا ج میں محکمہ جات کی جا نب سے جو سست روی اپنائی جا رہی ہے اس کو دور کیا جا ئے اور تجدیدومرمت کے دوران معیاری میٹرئیل کا استعمال کیا جائے تاکہ خزانہ عامرہ کا لوٹ نہ ہوجائے اور لوگوں کے عبور و مرور کے حوالے سے مسائل حل ہوجائیںگے ۔
Comments are closed.