سابق جنگجوئوں کی پاکتسانی بیگمات کا باہمولہ میں احتجاج ؛ دونوں سرکاروں سے سفری دستاویزات فراہم کرنے کا مطالبہ

اوڑی تک مارچ کرنے کی کوشش کو پولیس نے ناکام بنا دیا

سری نگر :٢،اگست : سابق جنگجوئوں کی پاکتسانی بیگمات نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں وطن واپس اور سفری دساویزات فراہم کرنے کے مطالبے کو لے کر احتجاج کیا ۔اس دوران مزکورہ خواتین نے اپنے بچوں کے ہمراہ لائن آف کنٹرول کو پارنے کرنے کے لئے مارچ کرنے کی کوشش کی ہے جس کو پولیس نے ناکام بنا دیا ہے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس) کے مطابق شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سابق جنگجوئوں کے پاکتسانی بیگمات نے پیر کے روز بارہمولہ میں وطن واپسی اور سفری دستاویزات کی فراہمی کو لے کر زور دار احتجاج کیا ۔اس احتجاج میں شامل خواتین نے بتایا انہوں متعدد پریس کانفرنسوںکے ذریعے سے دنوں حکومتوں سے اپیل کی تھی کہ ہمیں وطن واپس ببجھا جائے تاہم تاحال کوئی بھی اقدام نہیں اٹھا ہے ۔انہوں نے بتایا گزشتہ پندرہ سال کے دوران ان کے قریبی رشتہ دار یا کچھ ایک والدین انتقال کر گئے اور وہ ان کا آخری دیدار بھی نہیں کر سکے ہیں ۔انہوں نے اس احتجاج میں اپنے بچوں کو بھی ساتھ اٹھایا اْاحتجاج میں شامل ایک خاتون نے بتایا آج وہ تنگ آئے ہیں اور ان کا پیمانے صبر سے لبریز ہوا ہے ۔اس لئے وہ سب بچوں سمیت یہاں جمع ہو کر اوڑی کے راستے سرحد پار کر کے اپنے گھروں کو جائیں گے تاہم پولیس نے انکی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان سرکار سے پر نم آنکھوں سے اپیل کی ہے کہ ان کی وطن واپسی کے لئے انتظام کیا جائے ۔اور انہیں سفری دستاویزات کے ساتھ ساتھ یہاں کے باشندے ہونے کی سند دی جائے تاکہ انہیں مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔خیال رہے مزکورہ خواتین کے خاوند 1990میں اسلحہ کی تربیت حاصل کرنے کے لئے پاکستان گئے تھے تاہم بعدانہوں نے اسلحہ کو چھوڑ کر سرکار کی ایک باز آباد کاری کی پالیسی کے تحت واپس آئے ہیں تاہم انہیں تاحال یہاں کی شہریت نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں مختلف قسم کے کاغذات بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

Comments are closed.