چک صدیق خان شوپیان میں فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین شبانہ تصادم آرائی

مقامی لشکر کمانڈر ساتھی سمیت جا ں بحق ، اسلحہ و گولہ بارود بر آمد ، ضلع میں انٹر نیٹ خدمات معطل

مہلوک کمانڈر سال 2017سے سرگرم تھا ،اس کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کیلئے بڑی کامیابی / آئی جی پی کشمیر

سرینگر/19جولائی/سی این آئی// سرینگر کے بعد پہاڑی ضلع شوپیان کے چک صدیق خان علاقے میں فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین شبانہ تصادم آرائی میں مقامی لشکر کمانڈر سمیت دو جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ آئی جی پی کشمیر نے لشکر کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک کمانڈر سال 2017سے سرگرم تھا اور اس کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کیلئے بڑی کامیابی ہے ۔سی این آئی کے مطابق شوپیان کے چک صدیق خان نامی علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے مشتر کہ طور علاقے کو اتوار کی شام دیر گئے محاصرے میںلیا اور وہاں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاںایک رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ذرائع کے مطابق ابتدائی جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ ہواور علاقے کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تاکہ جنگجو ئوں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا ۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی فائرنگ کے ساتھ ہی علاقے میں خوف و ہر اس کا ماحول پھیل گیا جبکہ فائرنگ کے ساتھ ہی تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور محصور جنگجوئوںکے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا ۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ مکان میںمحصور جنگجوئوںکے والدین کو بھی جھڑپ کے مقام پر لایا گیا جنہوںنے اپنے بیٹوں کو سرینڈر کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرای دی جس کے بعد طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ دوبارہ شروع ہو گیا اور وقفے وقفے سے جاری گولی باری جای رہی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے اس مکان جس میں جنگجو چھپے بیٹھے تھے کو بارودی مواد سے اڑا دیا اور جونہی علاقے میں گولیوں کا تبادلہ گیا تو وہاں سے دوجنگجوئوںکی نعشیںبر آمد ہوئی اور ان کے قبضہ سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ۔ پولیس نے جاں بحق ایک جنگجو کی شناخت اشفاق ڈار عرف ابو اکرم کے طور کرتے ہوئے کہا کہ اشفاق2017سے سرگرم تھا اور وہ لشکر کا کمانڈر تھا۔ادھر آئی جی پی کشمیر نے جھڑپ میں لشکر کمانڈر سمیت دو جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کمانڈر کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کیلئے بڑی کامیابی ہے اور اس کیلئے انہوں نے فورسز کو مبارک باد پیش کی ہے ۔

Comments are closed.