8اور 13جولائی کو انٹر نیٹ خدمات معطل نہیں ہونگی لیکن نگرانی میں اضافہ ہو گا/ آئی جی پی کشمیر

سوشل میڈیا پر سید علی گیلانی سے منسوب جعلی ہڑتال کال کے پوسٹر مشتہر کئے جا رہے ہیں

ہند وارہ میں جاں بحق جنگجو نوجوانوں کو عسکری صفوں میں شامل کرنے اور تربیت فراہم کرنے میں ماہر تھا

سرینگر/07جولائی: 8اور 13جولائی کو انٹر نیٹ خدمات معطل نہیں ہونگی تاہم دونوں دن نگرانی میں اضافہ ہو گا کی بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جعلی ہڑتال کال کے پوسٹر مشتہر کئے جا رہے ہیں۔ ہندوارہ میں حزب کمانڈر کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ نوجوانوں کو عسکری صفوں میں شامل کرنے میںمہلوک کمانڈر کا بڑا رول تھا ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں ایک تقریب کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے کہا کہ 8 اور 13 جولائی کو انٹرنیٹ خدمات کو معطل نہیں کیا جائے گا تاہم ’’امن کو یقینی بنانے کے لئے پولیس اپنی نگرانی میں اضافہ کرے گی”۔انہوںنے کہا کہ چند آن لائن پورٹلوں جو سرحد کے اُس پار سے کام کر رہے ہیں نے سید علی شاہ گیلانی سے منسوب ایک ہڑتالی کال شائع کی تھی جس کے بعد انٹرنیٹ کو بند کرنے کیلئے کچھ گزارشات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد پولیس کی ایک پارٹی گیلانی کے گھر گئی جہاں ــ’’تاہم گیلانی کے کنبہ کے افراد نے ان پوسٹروں کی تصدیق نہیں کی ہے‘‘۔اور انہوںنے ہڑتالی کال کو جعلی قرار دیا ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا "پولیس انٹرنیٹ کو معطل نہیں کرے گی لیکن 8 جولائی اور 13 جولائی کو نگرانی میں اضافہ کیا جائے گا‘‘۔آئی جی پی نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 سے "کشمیر میں کوئی شہری ہلاکت نہیں ہوئی جس نے سرحد پار لوگوں کو مایوسی کا نشانہ بنایا”۔انہوں نے کہا کہ امن مخالف عناصر 8 جولائی اور 13 جولائی کو گڑھ بڑھ پھیلانے کی کوشش کر سکتے ہیں ، لیکن ہم ایسی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے تیار ہیں‘‘۔ہند وارہ میں طویل عرصہ سے سرگرم حزب کمانڈر کی ہلاکت کے بارے میں آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ حزب کمانڈر کی نقل و حمل کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد ایک مشتر کہ ناکہ لگایا گیا جس دوران ہم نے اسکو گرینیڈ سمیت زندہ گرفتار کر لیا ۔ انہوںنے کہا کہ تفتیش کے بعد کچھ کمین گاہوں پر چھاپہ ماری کے بعد ان کی بتائی ہوئی ایک جگہ پر جونہی ہم اسکو لیکر پہنچے تو وہاں انہوںنے اپنی AK-47رائفل نکالی اور فورسز پر فائرنگ کی جس دوران وہاں جھڑپ ہوئی اور جھڑپ میں وہ مار ا گیا جبکہ رائفل بھی بر آمد کر لی گئی ۔ انہوںنے کہا کہ عبید کیمپوٹر میں ڈپلوما ہولڈ ر ہونے کے علاوہ مقامی نوجوانوں کو عسکری صفوں میںشامل کرنے اور انہیںتربیت دینے میں اسکا بڑا رول تھا ۔

Comments are closed.