لورمنڈا قاضی گنڈ میں انمل ہسبنڈری کا چیک پوسٹ برائے نام ؛ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں مردہ پولٹری پرندے وادی پہنچائے جارہے ہیں

سرینگر/06جولائی: وادی کشمیر کے لئے بیرون ریاستوں کی منڈیوںسے جو پولٹری پرندے ، انڈے پہنچائے جارہے ہیں ان کی جانچ کیلئے لور منڈا قاضی گنڈ میں انمل ہسبنڈری کی جانب سے ایک چیک پوسٹ قائم کیاگیا ہے جس کاکام باہر سے آنے والی پولٹری کی جانچ کرنا اور گاڑیوں میں پردہ مرغ کو باہر نکالنا ہے تاہم یہ چیک پوسٹ اب برائے نام ہے جس کی وجہ سے روزانہ ہزاروں پولٹری پرندے جو مردہ ہوتے ہیں کو وادی پہنچایا جارہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق لور منڈا قاضی گنڈ میں انمل ہسبنڈری کا چیک پوسٹ برائے نام رہ گیا ہے ۔ا س چیک پوسٹ پر باہرسے کسی بھی گاڑی کی چیکنگ نہیں کیا جاتی ہے ۔ اس چیک پوسٹ کو یہ ذمہ داری ہے کہ باہر سے آنے والی گاڑی جس میں پولٹری اور انڈے ہوتے ہیں کی جانچ کریں کہ اس میں رکھے گئے مرغ زندہ ہے یا نہیں تاہم اس وقت اس چیک پوسٹ پر تعینات جو بھی ملازمین یا افسران ہے وہ یا تو موبائلوں کے ساتھ مصروف رہتے ہیں یا پھر ادھر اُدھر کی باتوں میں اپنا وقت صرف کرتے ہیں اور اس چیک پوسٹ سے گزرنے والی کسی بھی گاڑی میں لوڈ پولٹری کی جانچ نہیں کی جاتی ہے جو کے باعث روزانہ ہزاروں مردہ مرغ وادی پہنچائے جارہے ہیں جن کو یا تو ان دکانداروں کو فروخت کیاجاتا ہے جو ان ڈرائیورں کی اسامیاں ہوتے ہیںیا پھر سڑکوں پر پھینک دیا جاتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس وقت گرمی کی وجہ سے ٹرکوں میں لادی جارہی پولٹری پرندوں کی حالت پہلے سے ہی خراب ہوجاتی ہے دوسرا جس گاڑی میں دو ہزار پرندے رکھنے کی گنجائش ہوتی ہے ان گاڑیوں میں تین سے چار ہزار پرندے لادے جاتے ہیں تاکہ ان ڈیلروں کا کرایہ بچ جائے لیکن ایسی گاڑیوں میں لادی گئی پولٹری میں سے سینکڑوں مرغ راستے میں ہی مرجاتے ہیں۔ جن کو چوری چھپے وادی پہنچایا جاتا ہے ۔ اس سلسلے میں متعلقہ محکمہ کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیکر مذکورہ پوسٹ پر تعینات ملازمین اور افسران کو جوابددہ بنائیں۔

Comments are closed.