وزیر دفاع راجناتھ سنگھ جنرل ایم ایم ناروانے کے ساتھ تین روز دورے پر لداخ وارد

لہہ میں سابق فوجیوں سے ملاقات کی، آج سیکورٹی صورتحال کا جائیزہ لینے کے علاوہ حقیقی کنٹرول لائن کا دورہ بھی کریں گے

سرینگر/27جون:وزیر دفاع راجناتھ سنگھ آرمی چیف جنرل ایم ایم ناروانے کے ساتھ آج سے لداخ کے تین روزہ دورے پر ہیںجس دوران انہوں نے لیہہ میں سابق فوجیوں سے ملاقات کی۔اس موقعہ پر ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں ہمارے فوجی جوانوں، سابق فوجیوں کے لیے کتنا احترام ہے۔ سی این آئی کے مطابق مرکزی وزیر دفاع راجنا تھ سنگھ تین روز دورہ پر اتوار کو فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے کے ہمراہ لدا خ پہنچ گئے ۔ لداخ پہنچنے کے ساتھ ہی وہاں فوجی آفیسران نے راجنا تھ سنگھ کا والہانہ استقبال کیا گیا ۔ اسی دوران انہوں نے لہہ میں سابق فوجیوں سے ملاقات کی۔ سابق فوجیوں کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں ہمارے فوجی جوانوں، سابق فوجیوں کے لیے کتنا احترام ہے۔ ون رینک، ون پنشن کا مسئلہ 30-40 سالوں سے جاری تھا۔ نریندر مودی نے وزیر اعظم بنتے ہی ون رینک، ون پنشن (او آر او پی) کا مطالبہ پورا کیا۔لداخ کے دورے پر وزیر دفاع سنگھ آرمی چیف جنرل ایم ایم ناروانے کے ساتھ ہندوستان کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیں گے۔ وہ بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) کے ذریعے تعمیر کردہ کچھ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح بھی کریں گے اور علاقے میں تعینات جوانوں سے بات چیت کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع مشرقی لداخ میں اونچائی والے اڈے اور متعدد فوجی تشکیلوں کا جائزہ لیں گے اور ساتھ ہی غیر مستحکم ماحول میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کی حفاظت کرنے والے فوجیوں کے حوصلے بھی بڑھائیں گے۔خیال رہے کہ وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں فریقین نے مشرقی لداخ کے باقی تنازع والے علاقوں سے اپنی فوجوں کی واپسی کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے جلد ہی فوجی سطح پر بات چیت کا اگلا دور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔فوجی حکام کے مطابق اس وقت لائن آف ایکچول کنٹرول کے دونوں اطراف حساس علاقوں میں 50،000 سے 60،000 فوجی تعینات ہیں۔

Comments are closed.