بڈگام میں چار سالہ کمسن بچی کوہلاک کرنے والاتیندوا پکڑا گیا ؛ مقامی لوگوں نے لی راحت کی سانس، علاقے میں مزید جنگلی جانوروں کے موجودہ ہونے کا خدشہ

سرینگر/15جون: ضلع بڈگام کے اومپورہ علاقے میں رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں ایک کمسن بچی کی چیر پھاڑ کرکے ہلاک کرنے والے تندوے کو آخر کار محکمہ وائلڈ لائف زندہ پکڑنے میں کامیاب ہوچکی ہے جس سے مقامی لوگوںنے راحت کی سانس لی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق اوم پورہ بڈگام میں 3جون کو ایک خونخوار تیندوے نے ایک 4برس کی معصوم بچی کو منہ میں اُٹھاکر قریبی نرسری میں اس کی چیر پھاڑ کرکے اس کو ہلاک کردیا ۔ معصوم بچی کی اس طرح ہلاکت پر پوری وادی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی خاص کر اومپورہ اور بڈگام کے دیگر ملحقہ علاقوں میں سخت خوف پیدا ہوا تھا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وسطی ضلع بڈگام کے ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر کے احاطے میں میں محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے اومپورہ ہاوسنگ کالونی میں 4 سالہ بچی کو جاں بحق کرنے والے تیندوے کو گیارہ دن کے بعد زندہ پکڑلیا۔محکمہ جنگلی حیات کے رینج آفیسر نے بتایا کہ تیندوے کو ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام کے احاطے کے قریب موجود نرسری میں دیکھا گیا تھا جس کے بعد پوری نرسری میں تلاشی تیز کردی گئی اور سخت کوششوں کے بعد تیندوے کو زندہ پکڑا گیا۔اوم پورہ کی کمسن بچی کو تیندوے نے 3جون کے روزاٹھا کر لیا تھا اور اگلے روز اس کی لاش بر آمد ہوئی تھی۔محکمہ جنگلی حیات کے ذرائع کے مطابق پکڑے گئے تیندوے کے قدموں کے نشان اْن نشانات سے میل کھاتے ہیں جنہیں بچی کی لاش کے پاس دیکھا گیا تھا جس سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ آج پکڑے گئے تیندوے نے ہی معصوم بچی کو جاں بحق کیا تھا۔ادھر مقامی لوگوں نے تیندے کے پکڑے جانے پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے راحت کی سانس لی تاہم بتایا جاتا ہے کہ علاقے میں مزید جنگلی جانوروں کے ہونے کا خدشہ ہے کیوں کہ جب بچی موت ہوئی تو اس سے قبل مقامی لوگوں نے تندوے کے جھنڈ کو کئی بار نزدیکی نرسری میں دیکھا تھا۔ادھر گزشتہ دنوں نٹی پورہ علاقے میں بھی لوگوں نے جنگلی جانوروں کی نقل و حمل دیکھی تھی ۔ ذرائع کے مطابق نٹی پورہ علاقے میں گزشتہ دنوں ایک ریچھ دیکھائی دیا تھا جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے ۔

Comments are closed.