سرینگر/09جون: کورونا لاک ڈائون کے چلتے کشمیر میں فضائی آلودگی جموں کے مقابلے میں بھی کم ہوئی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا لاک ڈائون کی وجہ سے پچھلے سال فضائی آلودگی 80فیصد تک کم ہوگئی تھی اور امسال بھی20سے25فیصد کم ہو چکی ہے۔سی این آئی کے مطابق گزشتہ دو سالوں سے کورونا وائرس کی وبائی بیماری کے چلتے جموں کشمیر میں کورونا لاک ڈائون سے فضائی آلودگی میںکافی کمی آئی ہے ۔ کشمیر میں فضائی آلودگی جموں کے مقابلے میں بھی کم ہوئی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا لاک ڈائون کی وجہ سے پچھلے سال فضائی آلودگی 80فیصد تک کم ہوگئی تھی اور امسال بھی20سے25فیصد کم ہو چکی ہے ۔ پولیو شن کنٹرول بورڈ کے اعدادوشمار کے مطابق وادی میں اینٹ بٹھوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع بڈگام میں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ضلع میں قریب 200ایسے کارخانے ہیں جن سے اینٹیں بنتی ہیں۔اسکے بعد56کیساتھ دوسرے نمبر پر اننت ناگ اور 35نمبر کیساتھ پلوامہ آتا ہے۔کولگام میں بھی کچھ اینٹ بٹھوں کے کارخانے موجود ہیں۔اینٹ بٹھوں کی چمنیوں سے نکلنے والی زہریلی گیس فضا کو بڑے پیمانے پر آلودہ کرتی ہے۔اسکے علاوہ لاکھوں گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں فضا کو آلودہ بنانے میں اہم رول ادا کررہا ہے۔وادی ماحولیات کے لحاط سے انتہائی حساس علاقہ ہے کیونکہ یہاں قدرتی آبی ذخائر کی بھر مار ہے، ندی نالوں کی بہتات ہے اور چشموں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیوشن کی سطح جانچنے کیلئے جو پیمانہ مقرر ہے اس سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وادی میں کورونا لاک ڈائون کی وجہ سے کارخانے اور گاڑیاں بند ہونے سے کم سے کم 25فیصد تک فضائی آلودگی کم ہوئی ہے۔ محکمہ پو لیوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق فضائی اور صوتی آلودگی میں20سے25 فیصد کمی واقع ہونے سے سینکڑوں کلومیٹر دور سے پہاڑوں کو دیکھا جاسکتا ہے، جو اس سے قبل ناممکن تھا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.