بڈگام میں دوران شب تیندوا پھر سے نمودار ، لوگوں میںخوف و ہراس ؛ محکمہ وائلڈ لائف متحرک ،پکڑنے کیلئے کارورائی شروع ، نزدیکی نرسری میں شاخ تراشی بھی

سرینگر/09جون: اومپورہ بڈگام میںخونخوار تیندوے کے حملے میں معصوم بچی کی ہلاکت کے بعد جہاں محکمہ وائلڈ لایف جنگلی جانوروںکو قابو میں کرنے کیلئے متحرک ہے وہیں گزشتہ شام ڈی سی آفس بڈگام کے نزدیک آدم خور تیندئے کو دیکھا گیا جس کے نتیجے میں ایک مرتبہ پھر لوگوں میں خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ا سی دوران تیندوے کی موجودگی کی خبر پھیلتے ہی محکمہ وائلڈ لائف متحرک ہو گئی ہے اور ان کو پکڑنے کیلئے کارورائی شروع کر دی گئی ہے۔ سی این آئی کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے ڈپٹی کمشنر دفتر کے احاطے میں بدھ کو ایک تیندوا دیکھا گیا۔ باور کیا جاتا ہے کہ یہ وہی جانور ہے جس نے گذشتہ ہفتے اْومپورہ ہاوسنگ کالونی میں ایک کمسن بچی کو اپنا شکار بنایا۔تیندوے کو مقامی لوگوں اور سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے ڈی سی آفس احاطے میں دیکھتے ہی محکمہ جنگلی حیات حکام کو مطلع کیا۔مذکورہ محکمہ کے ذرائع نے بتایا کہ ایک ٹیم جائے مقام پر پہنچ گئی ہے تاہم ابھی تک چار گھنٹے گذرنے کے باوجود جانور اْن کی نظروں میں نہیں آیا ہے۔اْن کا تاہم کہنا ہے کہ ڈی سی آفس میں تیندوے کے پیروں کے جو نشان پائے گئے ہیں وہ اْسی جانور کے نشانات سے مل گئے ہیں جس نے گذشتہ ہفتے اْومپورہ میں ایک کمسن بچی کو اٹھاکر لے اپنے ساتھ لیا تھا اور جس کو بعد میں مردہ حالت میں نزدیکی جنگلی نرسری میں پایا گیا تھاجسکے بعد انتظامیہ متحرک ہو گئی اور ہاؤسنگ کالونی اومپورہ کے روبرو نرسری کی طرح ڈی سی آفس بڈگام کے روبرو نرسری کی بھی شاخ تراشی عمل میں لائی گئی۔ ۔واضح رہے ہاؤسنگ کالونی اومپورہ میں گزشتہ دنوں ایک تیندوے نے چار سالہ معصوم پچی کو اپنا شکار بنایا۔ تب سے لیکر آج تک لگاتار تیندووں کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔ اب دونوں نرسریوں کی صفائی کی جا رہی ہے اور یہی امید کی جا سکتی ہے کہ اسکے بعد ان تیندووں کو پکڑنے میں آسانی ہو گی ۔

Comments are closed.