کرونا کو پر لگ گئے، دنیا کی بلند ترین چوٹی پرکوہ پیما بھی وبا کا شکار؛ جنوبی ایوریسٹ بیس کیمپ’ میںموجود کم سے کم 100 افراد کورونا سے متاثر
سرینگر/23مئی: کورونا وائرس کی وبا سے دنیا کا کوئی حصہ محفوظ نہیں۔ یہاں تک کہ وبا دنیا کے بلند ترین مقامات تک بھی پہنچ گئی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق کوہ ہمالیہ کی بلندیوں پرکوہ پیمائی کے لیے آنے والے کوہ پیما بھی وبا کا شکار ہونے لگے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک آسٹرین کوہ پیما نے بتایا کہ نیپال میں ‘جنوبی ایوریسٹ بیس کیمپ’ میںموجود کم سے کم 100 افراد کرونا سے متاثر ہیں۔اخبارکے مطابق نیپالی حکام نے کوہ ہمالیہ کے بیس میں موجود لوگوں میں کرونا وبا پھیلنے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بیس کیمپ میں کوئی 1500 افراد موجود ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بلند ترین چوٹی ایورسٹ پر کوہ پیمائی کے لیے 43 گروپ موجود ہیں تاہم یہ بات درست نہیں کہ ان میںکرونا کے مریض ہیں۔آسٹرین کوہ پیما’فورینٹنباخ‘ نے بتایا کہ کوہ ہمالیہ میں کرونا کی موجودگی کی بات اس لیے درست کیونکہ انہوں نے بھی اپنا مشن ادھورا چھوڑ دیا ہے۔ ان کیایک گائیڈ نے بتایا تھا کہ وہ بھی کرونا کا شکار ہوچکا ہے۔ اس کے علاوہ نیپال میں Sherpas یا مشرقی قوم کے نام سے ایک گروپ کے 6 افراد بھی کرونا کا شکار ہیں۔ اس لیے وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ بیس کیمپ میں کم سے کم 100 افراد کرونا کا شکار ہوسکتے ہیں جب کہ زیادہ سے سے زیادہ متاثرین کی تعداد 150 سے 200 کے درمیان ہوسکتی ہے۔
Comments are closed.