موسم گرما میں لوگ ٹھنڈی مشروبات کے استعمال کو ترک کریں؛ بچوں کو فریج کا پانی اور آئس کریم کھانے سے روکیں اور وائرس کو غیر موثرکریں/ ماہرین
سرینگر/23مئی/// ماہرین صحت نے کہا کہ کووروناوائرس تیسری لہر سے قبل ہی لوگ احتیاط برتیں اس وقت ٹھنڈے مشروبات جیسے کلفی، آئس کریم، کولڈرنکس اور فرج میںرکھے پانی کا استعمال نہ کریں خاص کر بچوں کو سخت سرد چیزیں نہ دی جائے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ماہرین صحت نے کہا ہے کہ کوروناوائرس کی دوسری لہر کے بعد یہ اندیشہ پیدا ہوا ہے کہ وائرس کی تیسری لہر بچوں کو سب سے زیادہ متاثر کرے گی اور بھارت کی مختلف ریاستوں جیسے دلی ، مہاراشٹریہ میں اب بچے اس وباء کے شکار ہورہے ہیں اس لئے غالب امکان ہے کہ جموں کشمیر میں بھی اس کا اثر پڑے اس لئے تیسری لہر شروع ہونے سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر اپنائیں تاکہ بچوں کو متاثر کرنے والی لہر غیر موثر ہو۔ ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ لوگ خاص کر بچے ٹھنڈے مشروبات سے پرہیز کریں جیسے ، کلفی ، آئس کریم ، فریج میں رکھی گئی کولڈ ڈرنکس اور فریج کا پانی استعمال نہ کریں ۔ اس کے ساتھ ساتھ تربوز کا استعمال بھی اس وقت کم کریں کیوں کہ سرد طبیعت والے میوہ بھی چھاتی کے بیماری کا سبب بن سکتے ہیں جو آگے چل کر دوہرے نمونیاں میں تبدیل ہوتا ہے اور مریضوں کا ٹھیک ہونا ناممکن بن جاتا ہے ۔ ماہرین نے کہا ہے کہ موسم گرما ء میں لوگ اکثر گرمی سے بچنے کیلئے ٹھنڈے مشروبات استعمال کرتے ہیں خاص کر بچے اس وقت کلفی اور آئس کریم کا زیادہ استعمال کرتے ہیں اس لئے انہیں اس طرح ٹھنڈی مشروبات کا استعمال کرنے سے روکنا چاہئے تاکہ وائرس غیر موثر ہوجائے ۔ ماہرین نے کہا ہے کہ وائرس اگر کسی شخص میں داخل ہوتو اگر اس کی قوت مدافت بہتر ہوتو یہ زیادہ پریشانی نہیں کرتا۔ اسی طرح اگر وائرس لگنے کے بعد کوئی ٹھنڈی مشروبات استعمال کی گئی تو غالب امکان ہے کہ وائرس جسم میں سرعت سے پھیل جائے اور چھاتی کو متاثر کرکے مریض کیلئے پریشانی کھڑا کردے ۔ اسلئے روواں موسم گرماء میں ٹھنڈی مشروبات کے استعمال کو ترک کرنا ہی بہتر ہوگا۔ (سی این آئی)
Comments are closed.