کووڈ لاک ڈائون نے سرینگر پر اثرات مرتب کئے ؛ ضلع میں کووڈ مثبت معاملات میں بتدریج گراوٹ خوش آئند /ضلع کمشنر سرینگر
سرینگر/18مئی: ضلع کمشنر سرینگر نے کہا ہے کہ سرینگر میں کووڈ کے مثبت معاملات میں بتدریج کمی ہورہی ہے اور کوروناکرفیو کامیاب رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اب گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں جو ہمارے لئے ایک خوش آئند بات ہے ۔ ضلع کمشنر سرینگر نے مزید کیا کہ سرینگر میں 500بیڈوں والے کووڈ ہسپتال پر کام جاری ہے اور امید ہے کہ رواں ماہ کے آخرتک یہ مکمل ہوجائے گا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرینگر ضلع کمشنر محدم اعجاز اسد نے کہا ہے کہ ’’کورونابندشوں‘‘ کی وجہ سے سرینگر میں کوروناکے مثبت معاملات میں بتدریج کمی آرہی ہے اور کووڈ کرفیو کے اثرات صاف دکھائی دے رہے ہیں ۔ اعجاز اسد کا کہنا ہے کہ شہر سرینگر میں جب سے لاک ڈاون نافذ کیا گیا ہے لوگ اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی مطمین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ہمیں اور زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیوں کہ کووڈ 19کی موجودہ لہر بھیانک صورت اختیار کرسکتی ہے اسلئے لوگ اپنے گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلیں ۔ انہوںنے کہا کہ سرکار کو بھی اس بات کا اعتراف ہے کہ لوگوں کو لاک ڈاون کے نفاذ سے پریشانیاں ہوئی ہیں تاہم یہ ایک مجبوری ہے اس کو دوسرے نظریہ سے نہ دیکھا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سری نگر میں 500 بستروں والے ڈی آر ڈی او کووڈ 19 ہسپتال پر کام جاری ہے اور اس ہسپتال کو اس ماہ کی آخر تک آپریشنل کر دیا جائے گا۔اعجاز اسد نے اپنے ایک بیان میں کہا’’سری نگر میں رواں ماہ میں سب سے زیادہ کیسز 4 تاریخ کو ریکارڈ کئے گئے جن کی تعداد 1311 تھی‘‘۔انہوںنے کہا کہ انتظامیہ اور لوگ باہمی تعاون سے اس لڑائی میں جیت حاصل کریں گے اور اس کیلئے لوگوں کا تعاون ضروری ہے ۔ انہوںنے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ تمام کووڈ ایس او پیز پر مکمل عمل کریں ۔
Comments are closed.