جموں کشمیر میں کورونا لاک ڈائون 11ویں روز میں داخل ; بندشوں کا نفاذ سختی سے جاری ، تجارتی و کاروباری سرگرمیاں ٹھپ

سرینگر: وادی کشمیر میں عالمی وبائی بیماری کوروناوائرس کی دوسری لہر میں کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ کے بیچ اتوار کو مسلسل دسویں روز بھی کورونا لاک ڈائون سے معمولات زندگی درہم برہم ہوکے رہ گئیں ۔اس دوران وادی کے حساس مقامات کے علاوہ شہر خاص و لالچوک کے گردونواح میں بندشوں کا نفاذ بدستوری جاری ہے ۔ ادھر لاک ڈائون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی کارورائی جاری ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں کورنا وائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے ۔جموں کشمیر میں کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ جموں کشمیر میں کورنا وائرس کے مریضوں میں اضافہ کے بیچ لاک ڈائون بھی سختی سے نافذ ہے اور اتوا ر کو بھی لاک ڈاون پر مکمل عمل درآمد ہوا جس کے نتیجے میں وادی کشمیر میںمعمولات زندگی بُری طرح سے متاثر ہوئی ہے جبکہ وادی میں حساس علاقوں کے ساتھ ساتھ شہر خاص میں سخت بندشیں عائد رہیں ۔کورناوئرس کے کیسوںمیں مسلسل اضافہ ہونے کے نتیجے میں اہلیان وادی میں سخت تشویش دور گئی ہے اور لوگوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ اس دوران انتظامیہ کی جانب سے بندشوں میں مزید سختی برتی جارہی ہے اور حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جارہا ہے ۔اور درجنوں افراد کے خلاف روزانہ کیس دائر کیا جارہا ہے ۔ عالمی وبائی کوروناوائرس کی دوسری لہر میں اضافہ کے چلتے اتوار کو دسویں روز بھی شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوں میں سخت ترین اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔سرینگر کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ لالچوک اور دیگر بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل و حمل پر مکمل روک لگانے کیلئے فورسز اور پولیس نے جگہ جگہ رُکاوٹیں کھڑی کررکھی ہے ۔ کروناوائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے اُٹھائے گئے اقدمات سے اگرچہ عام لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے تاہم لوگوںکا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ضروری ہے اورلوگ انتظامیہ کے اس فیصلے پر اپنا بھر پور تعاون دینے کو تیار ہے ۔کورونا کرفیو کے چلتے لالچوک اور دیگر گردونواح کے علاقوںمیں صبح سے ہی پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بند رہی جبکہ تمام تجارتی مراکز اور دکانیں صبح سے ہی مقفل رہیں اس کے ساتھ ساتھ رستوران ، ہوٹل اورگیسٹ ہاو س بھی تالہ بند رہے ۔ اتوارر کو دسویں روز بھی صبح سے ہی حساس علاقوں میںبند شوں کا نفاذ عمل میںلایا گیا تھا اور غیر ضروری طور پر کسی کو بھی چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی بلکہ صرف لازمی اور ایمرجنسی خدمات کو پابندیوں سے باہر رکھا گیا تھا ۔ کورونا کرفیو کی وجہ سے سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔ادھروسطی کشمیر کے بڈگام قصبہ میں بھی لوگوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے صبح ہی سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کئے گئے جو ملحقہ علاقوں سے آنے والی گاڑیوں کو قصبے میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔ادھر جنوبی کشمیر سے بھی نمائندوںنے اطلاع دی ہے کہ کورونا کرفیو کے باعث لوگ گھروں میںہی محصور رہے جبکہ سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ گھروںسے غیر ضروری طور پر کسی کو باہر آنے نہیں دیا گیا ۔ مجموعی طور پر جموں کشمیرکے بیشتر ضلاع میںکورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے ساتھ ہی مسلسل دسویں روز بھی کورونا کرفیو سے ہر سو سناٹا چھا گیا ہے۔

Comments are closed.