بیرون ریاستی جیلوں میںنظر بند قیدیوںکی کشمیر واپسی یقینی بنائی جائے ؛ جموں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا حکومت ہند اور جموں کشمیر انتظامیہ سے مطالبہ
سرینگر/یکم مئی /سی این آئی// جموں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے حکومت ہند اور جموں کشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش بیرون ریاستی جیلوں میں نظر بند قیدیوںکو واپس کشمیر لایا جائے جبکہ ساتھ ہی ان قیدیوں جن کی حالت جیلوں میںبگڑ چکی ہے کی ہے رول پر رہائی پر نظر ثانی کی جائے ۔ سی این آئی کے مطابق جموںکشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ترجمان اعلیٰ جی این شاہین کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق گزشتہ دونوں ایسوسی ایشن کے چیئرمین نظر احمد رونگا کی صدارت میں ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی مختلف جیلوں میں زیر حراست نظر بندوںکی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے چلتے بیرون ریاستی جیلوں میںنظر بند قیدیوںکی سلامتی کو لیکر تشویش کا اظہار کیا گیا اور ساتھ ہی حکومت ہند اور جموں کشمیر انتظامیہ سے گزارش ہے کہ عالمی وبا کے پیش نظر کشمیری قیدیوں کو وادی منتقل کیا جائے۔ ان قیدیوں کے گھر والے کافی پریشان ہیں۔ بیان میںکہا گیا کہ ہم انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں کہ ان قیدیوں کے معاملات پر دوبارہ نظرثانی کی جائے اور پھر پرول پر رہا کیا جائے۔’تہاڑ جیل میں قید افراد کی صحت کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ‘حریت رہنما شاہد الاسلام مثبت ہیں، بشیر بٹ برین ٹیومر میں مبتلا ہیں، یاسین ملک، شبیر شاہ، نعیم خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، ایاض اکبر اور دیگر کی صحت بگڑ رہی ہے۔بیان میںمزید کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے ۔تہاڑ جیل میںمقید شاہد الاسلام کورونا وائرس میںمبتلا ہو گئے جس کے بعد ان کے اہل خانہ میںتشویش کی لہر دوڑ رہی ہے ۔ بیان میںمزید کہا گیا کہ دیگر سیاسی قائدین مختلف امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں اور ان کی صحت مندی کو لیکر ہمیں کافی فکر ہے لہذا حکومت ہند اور جموں کشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ تمام قیدیوں کی کشمیر واپسی کو یقینی بنائی جایئے تاکہ انہیں کوئی بھی خطرہ لاحق نہ ہو اور ان کے اہل خانہ بھی پریشانیوں میں مبتلا نہ ہو سکے ۔
Comments are closed.