سرینگر/26اپریل/سی این آئی// بھارت کے ساتھ کشمیر ،سیاچن،سر کریک، پانی سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہے کی بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق 5 اگست 2019 کو لیے گئے یکطرفہ فیصلوں پر بھارت نظر ثانی کرتا ہے تو پاکستان سبھی اختلافی و دیرینہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ترکی کے دو روزہ دورہ کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کی (خصوصی) حیثیت سے متعلق 5 اگست 2019 کو لیے گئے یکطرفہ فیصلوں پر بھارت نظر ثانی کرتا ہے تو پاکستان سبھی اختلافی و دیرینہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ایک پاکستانی جریدے نے بین الاقومی نیوز ایجنسی کے حوالے سے کہا: ‘اگر بھارت 5 اگست 2019 کو لیے گئے فیصلوں پر نظر ثانی کے لیے راضی ہے تو پاکستان بھی تمام دیرینہ معاملات و تنازعات کو بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے حل کرنے میں خوشی محسوس کرے گا۔شاہ محمود نے مزید کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کے کئی معاملات التوا میں ہیں جن میں کشمیر، سیاچن، سر کریک، پانی سمیت دیگر معاملات شامل ہیں۔ جبکہ انکے مطابق سبھی معاملات کو سنجیدگی کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم جنگ کے متحمل نہیں اگر ایسا ہوا تو یہ یقینا باہمی خود کشی کے مترادف ہوگا۔ اور کوئی سمجھدار فرد اس نوعیت کی پالیسی کی حمایت نہیں کرے گا۔ لہذا ہمیں سبھی معاملات پر سنجیدگی کے ساتھ بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.