چین کے ساتھ سرحدوں کے معاملوں کوالتواء میں نہیں ڈا لاجاسکتا ؛ تجارت کوفروغ دینے اور تعلقات بہتر بنانے کی کارروائیاں تب تک بے معنیٰ /ہائی کمشنر

سرینگر: چین کے ساتھ ایل اے سی کے معاملے کو ٹھنڈے بستے میں نہ ڈالنے کا عندیہ دیتے ہوئے چین میں تعینات بھارت کے سفیر نے کہا کہ جب تک نہ ایل اے سی سمیت دوسرے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائینگے تب تک خطے میں نہ تو امن قائم ہوگا اور نہ ہی تجارت کوفروغ دینے اور دوسرے تعلقات کومضبوط مستحکم بنانے کی کارروائیاں کامیاب ہوسکتی ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق چین میں تھن ٹینکس کی جانب سے منعقد کی گئی ایک تقریب میں شرکت کے موقعے پر بیجنگ میں تعینات بھار ت کے ہائی کمشنر وکرم مشری نے چین کے ساتھ سرحدی تنازعے کو ٹٔھنڈے بستے میں نہ ڈالنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ بھارت اس سلسلے میں خاموش تماشائی بن کرنہیں رہ سکتاہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت سرحدی تنازعے کو حل کرنے کے لئے جلد سے جلد اقدامات اٹھانے کے حق میں ہے تاکہ دونوں ممالک کے مابین جوبرسوں سے کشیدگی اور تناؤ کاماحول بناہواہے اس سے ختم کیاجاسکے ۔چین میں تعینات بھارت کے ہائی کمشنرنے کہاکہ سرحدی تنازعے کو تھنڈے بستے میں ڈالناحقائق پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیاں تجار ت کوفروغ دینے اور دوسرے تعلقات کو فراہم کرنے کی کاروائیاں اس وقت تک بے معنیٰ ثابت ہوسکتی ہے جب تک نہ سرحدی تنازعے کوحل کیاجائے ۔بیجنگ میں تعینات بھار ت کے ہائی کمشنرنے کہا کہ چین کو بھی اس بات پرسنجیدہ ہوناچاہئے کہ سرحدی تنازعہ او سرحدوں کاتعین جلد سے جلدمکمل ہونا چاہئے اور اس سلسلے میں سفارتی اور ملٹری سطح پراقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ادھر سیاسی تجزیہ کاروں نے بھارت کے ہائی کمشنرکی جانب سے دیئے گے بیان کواہمیت کاحامل قرا ردیتے ہوئے کہاکہ گیارویں دو رکے با ت چیت کے بعد چین نے مشرقی لداخ کے حوالے سے جوموقف اختیار کیابھارت کے ہائی کمشنرنے اس کابر پور جواب دیتے ہوئے کہاکہ سرحدوںکے معاملے کوالتواء میں ڈال نہیں جاسکتا اور ا سکے لئے جلدسے جلداقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

Comments are closed.