مرکزی زیر انتظام علاقے وادی کشمیر میں کروناوائرس وبائی بیماری کے بارے میں صورتحال انتہائی سنگین
سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئرحالات سے بے خبر صورتحال سے نمٹنے کیلئے سرکار جلد اقدامات اٹھائیں// ماہرین
سرینگر : کرونا وائرس کی وائرس ہوا سے بھی تیز پھیلنے کا عندیہ دیتے ہوئے ماہرین اس بات پر فکر وتشویش کااظہار کیا کہ سرکار کی جانب سے تجربہ کرنے کی حکمت عملی کرنی چاہئے ٹھوس بنیادو ںپر کارروائیاں عمل میں لانے کی ضرورت محسوس نہیں کی جارہی ہے سرینگر میئرکے پریس کانفرنس کوبے تُکہ داستان قرار دیتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ ائرکنڈیشن کمروں میں رہنے والوں کونہ تو دھوپ ستاتی ہے نہ بھوک تڑپاتی ہے اور نہ ہی ادویات کیلئے دردر کی ٹھوکرے کھانی پڑتی ہے سرینگر میونسپل کارپوریشن دو ماہ تک خاموش رہی اور اب میئر یہ کہنے جارہے ہے کہ لاک ڈاون کی ضرورت نہیں ہے گائڈلائن پرعمل کی جائے ۔اے پی آ ئی کے مطابق مختلف مکتب ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے وادی کشمیر میں کروناوائرس کی وبائی بیماری پھوٹ پڑنے پر کہا کہ ہوا سے بھی تیز یہ وائرس پھیل رہاہے جس جموں وکشمیرمیں پہلے چا رسو سے پانچ سو تک افراد مثبت آ رہے تھے تو سرکار ہل گئی تھی اور جموںو کشمیر میں لاک ڈاون کانفاز عمل میں لانے کے لئے کئی طرح کے اقدامات اٹھائے گئے ا ب15سو سے زیادہ افراد ہردن مثبت سامنے آ رہے ہیں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہاہے اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئرلاک ڈاون کوکروناوائر س نیم البدل قرار نہیں دے رہے ہے اور یہ کہہ رہے کہ ہم متعلقہ ادارو ںکے ساتھ صلاح مشوروں میں لگے ہوئے ہے ۔کئی ڈاکٹروں نے خبررساں ادارے کے ساتھ گفتگوکے دوران سرینگر میونسیل کی کارپویشن کی کانفر نس کو بے معنی داستان قرا ردیا کہ جس سے دھوپ نہ ستائی جس سے پیٹ کی بھوک نہ تڑپائے جس سے ادویات کے لئے دردر کی ٹھوکرے نہ کھا نا پڑے اس سے عام لوگوں اور موجودہ صورتحال کے بارے میں اپنے حیالات اظہار کرنے کاکوئی حق نہیں ۔ماہرین کے مطابق سرکار کوچاہئے کہ وہ اس وبائی بیماری سے نجات حاصل کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں ۔ماہرین نے کہاکہ جس بڑی تعداد میں لوگ کروناوائرس سے متاثر ہورہے ہیں اسپتالوں میں جگہ کم پڑے گی اور ملک کی مختلف ریاستوں کی طرح یہاں بھی آکسیجن کے لالے پڑے گے بیڈ دستیاب نہیں ہونگے اور اگر اس صورتحال کاسامناکرنا پڑا تو بڑی تعداد میں جانیں ضائع ہوسکتی ہے تاجروں نے بھی کروناوائر س کے بڑھتے ہوئے پھلاؤ پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرسرینگر اور صوبائی کمشنرکشمیرکومعقول اقدامات اٹھانے کی تلقین کی تھی ۔مختلف مکتب ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کہا کہ نئی دہلی میں اس وبائی بیماری سے نمٹنے کی خاطر مرکزی حکومت اور مرکزی زیرانتظام علاقے کی سرکار اعلان پہ اعلان کرتی جارہی ے اور جہاں سرینگر میں اب سے زیادہ متاثر ہورہاہے کامیئر خود کو اعلیٰ شخصیت تصور کرکے ان لوگو ں کوگائڈلائن پرعمل کرنے کی تلقین کرتے ہے جوپچھلے دو برسوں سے بری طرح اپنی بھوک نہیں مٹارہے ہے۔ ماہرین نے کہا کہ صورتحال بڑی سنگین ہوتی جارہی ہے اورسرکار کوجلد سے جلداقدامات اٹھانے ہونگے ۔
Comments are closed.