رمضان المبارک کے ایام متبرکات میںگراں بازاری عروج پر ؛ شہر سرینگر سمیت قصبوں اور دیہی علاقوں کے بازاروں میںمرغوں ،گوشت ،سبزیوں ،میوہ جات اور اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

سرینگر / / کے پی ایس : رمضان المبارک کے ایام متبرکات کے دوران بھی ناجائز منافع خور سرگرم عمل ہیں ۔سرکاری نرخ ناموں کو بالائے طاق رکھ کر مرغوں ،گوشت ،سبزیوں ،میوہ جات اور اشیائے خوردنی کی من مانی قیمتیں مقر کرکے لوگوں کو لوٹنے کاسلسلہ شروع کیا ہے ۔اگرچہ سرکاری سطح پر مارکیٹ چیکنگ بھی عمل میں لائی جاتی ہے۔لیکن اس کے باوجود بھی قیمتوں کو اعتدال پر نہیں لایاجارہا ہے ۔ایک طرف کوروناوایرس وائرس نے لوگوں کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے ۔دوسری طرف مہنگائی نے سماج کے ہرفردکو بالخصوص غریب عوام کو گراں بازاری نے پریشانیوں میں دھکیل دیا ہے ۔شہرودیہات کے بازاروں میں لوگ بازار جانے میں اب ڈر محسوس کررہے ہیں ۔کیونکہ لوگوں کے پاس مہنگے داموں سبزیاں یا اشیائے خوردنی خریدنے کی سکت باقی نہیں رہی ہے ۔ کیونکہ گذشتہ دو برسوں کے دوران مالی بحران نے لوگوں کو جنجھوڑ کے رکھ دیا ہے اور کاروباری وتجارتی سرگرمیاں متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ مزدور طبقہ کی مالی حالت ابترہوئی ہے ۔اس طرح سے موجودہ صورتحال عوام پر کسی عذاب سے کم نہیں ہے ۔ان ایام متبرکات کے دوران قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن وہ صرف زبانی خرچہ ہی ثابت ہورہے ہیں ۔کیونکہ ناجائز منافع خورقیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام کو لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں ۔کشمیر پریس سروس کے نمائندہ شبروز ملک ،وار تنویر نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع بارہمولہ اور کپوارہ کے بیشتر قصبوں اور دیہی بازاروں میں مرغوں کی مقرر قیمتیں 150روپے کے بجائے/170 180 روپے میں فی کلوفروخت کئے جارہے ہیں جبکہ سبزیوں اور میوہ جات کی قیمتیں 60روپے سے زیادہ لگا کرفروخت کی جارہی ہیں ۔ اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے چیکنگ اسکارڈ تشکیل دئے جارہے ہیں ۔دکانداروں ،مرغ فروشوں ،سبزی فروشوں اور میوہ فروشوں کو خبردار کیا جارہا ہے کہ وہ قیمتوں کو اعتدال پر رکھ کر ان ایام متبرکات کے دوران ستم زدہ عوام پر رحم کریں ۔لیکن ناجائز منافع خوراپنی حرکتوں سے باز نہیں آتے ہیں بلکہ آئے روز قیمتیں بڑھا کر ان ایام متبرکات کوغنیمت جان کر عوام کو لوٹنے میں ایک دوسرے پرسبقت لے رہے ہیں ۔پٹن اور اس کے مضافاتی علاقوں سے لوگوں نے نمائندے کو بتایا کہ سبزیوں کے دام اتنے بڑھائے گئے ہیں کہ لوگ سبزیاں خریدنے کی جرات نہیںکرسکتے ہیں ۔جب نمائندے اس بارے میں دکانداروں سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ زمینداروں کی کارستانی کا نتیجہ ہے کیونکہ کیاریوں سے ہی ساگ ودیگر سبزیاں اونچے داموں فروخت کی جارہی ہیں اور وہ پھر اپنا منافع سمیت قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جہاں سبزی فروشوں کو نرخ ناموں پر پابند بنانے کی تاکید کی جارہی ہے وہیں زمینداروں کیلئے بھی قیمتیں مقرر کی جائیں ۔اسی طرح سے ضلع بارہمولہ اور کپوارہ کے قصبہ جات ،دیہات کے بازاروں میں مرغوں کی قیمتوں میںسرکاری نرخ ناموں کو بالائے طاق رکھ کر من مانی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں ۔اگرچہ سرکاری سطح پر نرخ نامے مشتہر کئے گئے ہیں لیکن مجموعی طور ان پر عمل کرنے کے بجائے من مانی قیمتوں پر سبزیاں ،میوے اور اشیائے خوردنی فروخت کی جارہی ہے جس سے لوگ کافی پریشان ہیں ۔اس سلسلے میں انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سبزیوں ،میوہ جات اوردیگر اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں اعتدال برقرار رکھنے کیلئے متعلقین کو پابند بنایا جائے تاکہ غریب عوام کو لوٹنے کا سلسلہ ختم ہوجائے ۔

Comments are closed.