متبرک ایام کے دوران عوام کوبنیادی سہولیات بہم پہنچانے کے صوبائی انتطامیہ کے دعوے زمینی سطح پرکھوکھلے

سحری اور افطار کے وقت بجلی نہیں مہنگائی میں مسلسل اضا فہ ،پینے کی پانی کی قلت سرکار بے بس اور مجبور//عوامی حلقے

سرینگر: رمضان المبارک کے متبرک ایام کے دوران صوبائی انتظامیہ کی جانب سے عوام کوراحت پہنچانے کے تمام دعوے بے بنیاد ثابت ہورہے ہے وادی کے اطراف واکناف سے لوگ نالاں ہے کہ سحری اورافطار کے وقت برقی رو منقطع کی جارہی ہے پینے کاپانی فراہم کرنے کے لئے اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہے اور ناجا ئز منافہ خوروں نے اپنی حکومت قا ئم کی ہے سرکار چند علاقوں میں چکننگ کر کے جرمانہ وصول تو کرتی ہے اور یہی ناجائز منافہ خور جرمانے کی رقم بھی گاہکوں سے ہی وصول کیاکرتے ہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق راشن گھاٹوں پربھی نہ صرف غذائی اجناس میں کمی کی گئی ہے بلکہ آٹا اور چینی دستیاب نہیں رکھا گیاہے جبکہ کئی علاقوں ے راشن گھاٹ خالی پڑے ہوئے ہیں ۔اے پی آ ئی نمائندے کے مطابق متبرک ایام شروع ہونے سے پہلے صوبائی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے دعوے زمینی سطح پربے بنیاد ثابت ہورہے ہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق وادی کے اطراف واکناف میں جس طرح سے بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کا لوگوں کوسامنا کرنا پڑرہاہے اس نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق بیشتر علاقوں میں سحری اور افطار کے وقت برقی رو منقطع کی جاتی ہے جبکہ سرکا رنے واضح کیاتھا کہ سحری اور افطا رکے وقت لوگوں کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے سلسلے میں ہرممکن اقدامات اٹھائے جائینگے ،جبکہ پی ڈی ڈی محکمہ کلے چیف انجینئر اُلٹا لوگوں کوبجلی کی عدم دستیابی کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق بجلی فیس میں اضافہ کٹوتی میں اضافہ پھرچیف انجینئرپی ڈی یٰ کویہ حق کیسے حاصل ہے کہ وہ عوام کوہی کٹہارے میں کھڑا کریں ۔نمائندے کے مطابق وادی کے بیشتر علاقوں میں پینے کی پانی کی قلت نے بھی سنگین رُخ اختیار کیاہے نا صاف پانی کے استعمال نے عوام کو بیماریوں میں مبتلاکرنا شروع کیاہے پی ایچ ای محکمہ کے فلٹریشن پلانٹ بیکار ہوچکے ہے ریزروائروں ٹینکیوں کی صفائی کرنے ان میں بلیچنگ پاوڈر دالنے کی کارروائیاں اب عمل میں نہیں لائی جارہی ہے اور متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ حکام لوگوں کوبنیادی ضرورت فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے ۔نمائندے کے مطابق نا جائز منافہ خوری سر چڑھ کربول رہی ہے اور سرکار دعوے تو کرتی ہے چکننگ اسکارڈ کئی علاقوں کادورہ کرکے ناجائزمنافہ خوروں سے جرمانے کی رقم وصول کرکے اپنے موجودگی کاتو احساس دلاتے ہے تاہم ناجائز منافہ خور جرمانے کی رقم بھی گاہکوں سے ہی وصول کیاکرتے ہے اور ان چکننگ اسکارڈوں کی ایسی کارروائیوں سے ناجائزمنافۃ خور اپنی کارروائیوں سے گریز نہیں کررہے ہیں ۔عوامی حلقوں کے مطابق پوری وادی میں سرکار کے احکامات نظرانداز کئے جارہے ہے عوام کودودو ہاتھوں لوٹاجارہاہے راشن گھاٹوں پر غذائی اجناس میں کمی کی گئی ہے جبکہ بیشتر راشن گھاٹ خالی پڑے ہوئے ہیں ۔متبرک ایام کے دوران لوگوں کوراشن گھاٹوں سے آٹاچینی فراہم تو کیاجاتا تھااب امورصارفین عوامی تقسیم کاری کامحکمہ چاول کے دانے فراہم کرنے تک محدود ہوگیاہے اور اس میں بھی بڑے پیمانے پرکمی کردی ہے اور بتایاجارہاہے کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اور امور صارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کے مابین شدیدرساں کشی پید اہوگئی ہے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا مقدار کے مطابق غذائی اجناس فراہم نہیںکررہاہے اور امورصارفین عوامی تقسیم کاری کامحکمہ کوٹہ مقدا رکے مطابق حاصل کرنے کے بجائے صارفین کوہی غذائی اجناس کی فراہمی میں کمی کرکے اپنے عیبوں اور غیرسنجیدگی پرپردہ ڈالنے کی کوشش کررہاہے ۔

Comments are closed.