ماہ رمضان میں بھی بجلی ،پانی اور غذائی اجناس کی قلت کے باعث مختلف علاقوں میں لوگ سراپا احتجاج

عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے گورنر انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ،لوگوں کو سر راہ چھوڑ دیاگیا

سرینگر /17اپریل: ماہ رمضان میں بھی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے سلسلے میں زمینی سطح پر ہاہا کار مچی ہوئی ہے،بجلی اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی پر لوگ سڑکوں پرآنے کیلئے مجبور رہو رہئے ہیں جبکہ لوگوں کو راشن کی عدم دستیابی کے خلاف بھی کافی پریشانیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں انتظامیہ کے خلاف شدید غم و غصہ کی لہر ہائی جا رہی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق ماہ رمضان میں لوگوں کو تمام تر بنیادی سہولیات بہم رکھنے کے سرکاری دعوئوں کے بیچ وادی کے اطراف و اکناف میں لوگوں کو بجلی ، پانی اور راشن کی عدم دستیابی کو لیکر کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔ ماہ مقدس کے ان ایام میں بھی افطاری اور سحری کے اوقات لوگوں کو بجلی کی سپلائی میسر نہ ہونے کے باعث کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ گرمیوں کے ان ایام میں بھی پانی کی عدم دستیابی کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔ بنیادی سہولیات کی دستیابی کو یقنی بنانے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے زمینی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوںمیں ہاہا کار مچی ہوئی ہے ۔ماہ مقدس میں بھی لوگوں کو بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث لوگ سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں ۔ اسی دوران وادی کے کئی علاقوں کے لوگوں نے بتایا کی علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اور پی ای ای محکمہ وادی کے عوام کو بنیادی ضرورت فراہم کرنے میں بری طرح سے ناکام ہوتا جارہا ہے جبکہ طبی سہولیات کا فقدان اس قدر پایا جارہا ہے کہ ڈاکٹروں کے نجی کلنکوں پر اسپتالوں سے زیادہ بیمار دکھائی دیتے ہیں اور اسطرح سرکاری اسپتالوں کی افادیت مکمل طور پربے معنی ہوکر رہ گئی اور انتظامیہ خواب خرگوش میں پڑی ہوئی ہے ۔

Comments are closed.