جموں و کشمیرپرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کشمیر نے آج والدین سے اپیل کی ہے کہ جن کے بچے مختلف نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں وہ اسکول کی فیس ادا کریں کیونکہ بیشتر اسکول مالی بحران کے سبب بند ہونے کی کگار پر پہنچے ہیں ۔ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایک طالب علم کی طرف سے ادا کی جانے والی فیس ہی اسکول کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہے اور اگر یہ آمدنی وقت پر نہیں آتی ہے تو یہ خود ہی تعلیمی انسٹی ٹیوٹ کے لئے بقا کا مسئلہ پیدا کردیتی ہے۔ ابھی تک اسکولوں میںکلاس بند ہیں لیکن ہر اسکول پوری کوشش کر رہا ہے کہ آن لائن کلاسز کے انعقاد سے ہونے والے نقصان کی تلافی کی جائے ۔ اور آن لائن کلاسوں کے انعقاد کے لئے اساتذہ کو دگنا کام کرنا پڑتا ہے۔جب ایک ٹیچر کو بروقت تنخواہ نہیں مل سکتی ہے تو ہم کیسے اس سے توقع کرسکتے ہیں کہ وہ طلباءکو پڑھائے گا۔ ہم جانتے ہیں کہ آن لائن کلاسز فزیکل کلاسوں سے کوئی مماثل نہیں ہیں لیکن پھر بھی اس پر انحصار کرنے کے سوا اس وقت ہمارے پا کوئی چھارہ نہیں ہے۔ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ سکولوں کے اخراجات میں کسی قسم کی کمی نہیں ہورہی ہے لیکن آمدنی کے ذرائع محدود ہورہے ہیں جس کی وجہ سے سکول بند رہنے کی کگار پر پہنچے ہیں۔
اگر فیسوں کی وصولی کی عدم موجودگی میں اسکول بند ہوجاتے ہیں تو اس سے تعلیم کا پورا شعبے کو غیر مستحکم ہوجائے جائے گا۔ اورگزشتہ تین دہائیوں کے دوران حاصل کردہ ہماری ساری پیشرفت ختم ہوجائے گی اور لاکھوں بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑے گاجبکہ ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ بے روزگار ہوجائیں گے جس سے ایک اور سماجی مسئلہ پیدا ہوگا۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ ایک معاشرتی مسئلہ ہے اور معاشرے کو اس موقع پر آگے آنے کی ضرورت ہے۔ تعلیم کے شعبے کو بچانے میں حکومت کے کردار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت کے سامنے کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.