کشمیر دشمن عناصر چاہتے ہیںکہ کشمیر بچے بندوق اُٹھائیں اور مارے جائیں / محبوبہ مفتی

مرکز جموں کشمیر میں دلی سے حکومت چاہتی ہے اس لئے انتخابات کرانے کے حق میں نہیں

نوجوان بندوق کا راستہ چھوڑ کر جمہوری طریقے سے اپنا حق حاصل کریں

سرینگر/12اپریل/سی این آئی// ٓٓٓمقامی نوجوانوںکو بندوق سے دور رہنے کی صلاح دیتے ہوئے پی ڈی پی صدر او ر جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہم پانچ اگست کے فیصلہ کو تسلیم نہیںکرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز جموں کشمیر میں دلی سے حکومت چاہتی ہے اس کیلئے وہ جموں کشمیر میں انتخابات کرانے کے حق میں نہیں ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں ممبر شپ مہم کے دوران اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کی سابق خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزاور جموں کشمیر کا جو رشتہ تھا اس کو پانچ اگست 2019کو لئے گئے فیصلہ سے ختم کر دیا گیا ہے اور پی ڈی پی اس فیصلے کو کبھی بھی تسلیم نہیں کریگی ۔ محبوبہ مفتی نے مقامی نوجوانوں کو بندوق سے دور رہنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے حقوق کی لڑائی جائیز طریقے سے لڑیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکا ر نے 05اگست 2019و فیصلہ لیا وہ ہمارے لئے قطعی طور پر منظور نہیں ہے کیونکہ اس فیصلہ نے جموں کشمیر کی شناخت چھین لی ۔ اور مرکزی سرکارکو چاہئے کہ وہ اس چھینی گئی پوزیشن کو جلد از اجلد ہمیں واپس کریں ۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کی آخری سانس تک ہم اپنے حق کیلئے لڑیں گے اور جب تک ہم نے کھوئی ہوئی پوزیشن کو واپس حاصل نہیںکریں گے تب تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ پاکستان نے نہیں بلکہ بھارت نے جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن چھین لی ہے اور میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ بی جے پی کو کیوں غصہ آتا ہے جب میں جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی واپس بحال کی بات کرتی ہوں ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں اپنے ملک سے مانگ کر رہی ہوں کہ جموں کشمیر سے جو خصوصی پوزیشن چھین لی گئی ہے اس کو جلد از جلد واپس بحال کیا جائے ۔ انہو ں نے کہا کہ پی ڈی پی نے ہمیشہ جموں کشمیر میں امن کی بحالی کیلئے کام کیا ہے اور پارٹی کا بنیادی مقصد ہے کہ جموں کشمیر میں امن کی بحالی کیلئے کام کیا جائے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی چاہتے کہ جموں کشمیر میں جنوبی ایشا میں ایک رول ماڈل کے بطور سامنے آئے ۔ انہوںنے کہاکہ سارق کانفر نس ہونے جا رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اس سمیٹ میں پاکستان کے وزیر اعظم اپنے ہم منصب سے بات کریں گے کیونکہ ہمارا مشن یہی ہے کہ تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں کشمیری نوجوانوں سے اپیل کرنا چاہتی ہوں کہ وہ بندوق کا راستہ چھوڑ دیں کیونکہ بندوق سے کوئی بھی مسئلہ حل نہیںہو سکتا ہے اور اگر ہم کشمیر کا مسئلہ پُر امن طریقہ سے حل کرنا چاہتے تو اس کا واحد راستہ مذاکرات ہی ہے ۔

Comments are closed.