مقامی نوجوانوں کو عسکری صفوں میں شامل ہونے سے روکنے کیلئے لائحہ عمل مرتب ہو رہا ہے / لیفٹنٹ جنرل پانڈے

جنوبی اور وسطی کشمیر کے کچھ علاقوں کو چھوڑ کر کشمیر میں حالات پُر امن ، صورتحال کو بہتر بنانے کی کوششیںجاری

مقامی نوجوانوں کی خود سپردگی کا خیر مقدم لیکن جو بھی ہتھیار اٹھایا گا ا سکے ساتھی سے نمٹا جائے گا

ترال جھڑپ میں لشکر ، حزب اور انصار غزۃ ہند سے وابستہ چیف کمانڈر سمیت سات جنگجو ہلاک ، شوپیان آپریشن کافی سخت تھا / وجے کمار

سرینگر/09اپریل: مقامی نوجوانوں کو عسکری صفوں میں شامل ہونے سے روکنے ، بالائے زمین کارکنوں پر قدغن لگانے اور سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بہکانے کے عمل کو روکنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل پر کام کر رہے ہیںکی بات کرتے ہوئے فوج کے 15کارپس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ نے کہا کہ جو بھی ہتھیار اٹھایا گا اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ۔ ادھر آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ شوپیان اور ترال جھڑپ میں انصار غزۃ ہند کے چیف سمیت سات مقامی جنگجو ہلاک ہو گئے جن میں سے پانچ کی شناخت ہو گئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ شوپیان آپریشن کافی سخت تھا کیونکہ جنگجوئوں نے مسجد میںپنا لی تھی اور بار بار خود سپردگی کی پیشکش انہوں نے ٹھکرادی ۔ انہوںنے مزید کہا کہ ترال میں جو دو جنگجو ہلاک ہو ئے وہ شوپیان سے فرار ہو کر ترال پہنچ گئے تھے ۔ سی این آئی کے مطابق شوپیان اور ترال جھڑپوںکے بعد پولیس کنٹرول روم سرینگر میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران فوج کے 15کور کمانڈر لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ مقامی نوجوانوں کو عسکریت سے دو رکھنے کیلئے مشتر کہ لائحہ عمل پر کام کیا جا رہا ہے جبکہ بالائے زمین کارکنوں کے علاوہ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بہکانے کی کوششوں پر بھی قدغن لگانے کیلئے سیکورٹی ایجنسیاں کام کر رہی ہے ۔ تاہم انہوں نے واضح کر دیا کہ جو بھی ہتھیار اٹھائے گا اس کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا ۔جی او سی سے کہا کہ جنگجوئوں کو خود سپردگی کی پیشکش کی جا ئے گئی تاہم جس نے بھی پیشکش ٹھکر ادی اس کو ہلاک کیا جائے گا ۔آئی جی پی کشمیر وجے کمار اور جی او سی وکٹر فورسز ریشم بالی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل پانڈے نے کہا کہ یہ میری پہلی پریس کانفرنس ہے اور میں کافی تبدیلیاں دیکھ رہا ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم تمام جموں کشمیر میں امن کے متمنی ہے ۔ اگرچہ کشمیر پُر امن ہی ہے تاہم جنوبی اور وسطی کشمیر کے کچھ علاقوں میں حالات بہتر نہیںہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے کہ صورتحال کو ان علاقوں میں بھی بہتر بنائی جائے ۔ جس کیلئے لوگوں کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ لیفٹنٹ جنرل نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو بہکانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ والدین جن کے بچے عسکری صفوں میں شامل ہو گئے تھے انہوںنے فوج اور پولیس سے رابطہ کیا اور بچوں کو واپس لینے کی اپیل کی ۔ اس سوال کہ کیا امسال مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میںشمولیت میں اضافہ ہو گیا کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال کمی آئی ہے ۔ اس موقعہ پر پریس کانفرنس کے دوران آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے شوپیان اور ترال جھڑپوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جان محلہ شوپیان اور نوبگ ترال میں دو مسلح تصادم آرائیوں میں عسکری تنظیم انصار غزۃ ہند کے چیف امتیاز شیخ سمیت سات جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ انہوںنے بتایا کہ امتیاز شیخ اپریل 2019سے سرگرم تھا ۔ انہوں نے کہا کہ شوپیان جھڑپ کافی سخت تھی تاہم ہم نے صبر و تحمل سے کام لیا جبکہ تمام ایس او پیز پر عملدر آمد کرنے کے علاوہ مقامی مولوی کی مدد سے بھی جنگجوئوںکو خود سپردگی کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے تین بار پیشکش ٹھکرادی جبکہ والدین کو بھی جھڑپ کے مقام پر لایا گیا اور ان کی پیشکش بھی ٹھکرا دی گئی ۔ آئی جی پی نے کہا کہ جھڑپ میں پانچ جنگجو ہلاک ہو گئے جن میں سے دو حزب ، ایک لشکر اور دو انصار غزۃ ہند سے وابستہ تھے ۔ جبکہ امتیاز شیخ سمیت دو جنگجو جھڑپ کے مقام سے فرار ہو گئے جس کے بعد مصدقہ اطلاع پر نوبگ ترال میں آپریشن عمل میںلایا گیا جہاں امتیاز شیخ اپنے ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا ۔ آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ مہلوک جنگجوئوں سے سات اے کے 47، دو پستول اور دیگر اسلحہ بر آمد کیا گیا ۔ آئی جی پی نے کہا کہ سات میں سے پانچ جنگجوئوںکی شناخت ہوئی ان میں مزمل تانترے جس نے اگست 2019میں عسکری صفوں میں شمولیت کی تھی ، عادل لون جو جولائی 2019یونس احمد کھانڈے نے گزشتہ سال ماہ نومبر باسط بٹ نے گزشتہ سال ماہ جون میں عسکری صفوںمیں شمولیت اختیا ر کر لی تھی جبکہ پانچویںجنگجوئوںکی فوری طور پر شناخت نہیںہو سکی اور اسی طرح سے ترال جھڑپ میں امتیاز احمد شیخ جو کہ اے جی ایچ کا چیف کمانڈر تھا جبکہ دوسرے جنگجو کی شناخت ہونی ابھی باقی ہے ۔

Comments are closed.