شوپیان اور ترال میں مسلح تصادم آرائیاں ، انصار غزۃ ہند چیف سمیت سات مقامی جنگجو جاں بحق
طرفین کے مابین گولی باری میں آفیسر سمیت چار فوجی اہلکار زخمی ، بھاری مقدار میںاسلحہ بر آمد
جنگجوئوں نے خود سپردگی کی پیشکش کئی بار ٹھکرا دی / پولیس ، جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں انٹر نیٹ بند
سرینگر/09اپریل/سی این آئی// جنوبی کشمیر کے شوپیان اور ترال علاقوں میں دو الگ الگ مسلح جھڑپوں میں انصار عزۃ ہند کے چیف کمانڈر سمیت سات مقامی جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں آفیسر سمیت چا رفوجی اہلکار بھی زخمی ہو گئے ۔ آئی جی پی کشمیر نے دونو ں مسلح جھڑپوں میں سات جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک جنگجوئوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود ضبط کر لیا گیا ہے ۔ ادھر جھڑپ کے دوران شوپیان میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے جبکہ مسلح جھڑپوں کے پیش نظر جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات بھی معطل کر دی گئی ہے ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جان محلہ شوپیان میں جنگجوئوں کی موجودگی کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے جمعرات کی شام علاقے کو محاصرے میںلیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں فورسز نے تلاشی آپرشن شروع کر دیا تو وہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ذرائع کے مطابق ابتدائی جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا جس دوران چارفوجی اہلکار گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے جس کے بعد انہیں علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں آپریشن وسیع کرتے ہوئے جنگجوئوںکے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کر دیا اور جمعرات کی رات دیر گئے جھڑپ میں تین جنگجو جاںبحق ہو گئے جس کے بعد اندھیرا ہونے کے باعث آپریشن صبح تک ملتوی کر دیا گیا اور علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے روشنی کے آلات نصب کئے گئے تاکہ جنگجوئوں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق رات بھر آپریشن ملتوی رہنے کے بعد جونہی جمعہ کی صبح روشنی کی کرن چھا گئی تو علاقے میں دوبارہ آپریشن شروع کر دیا گیا جس دوران جنگجوئوں کو بار بار خود سپردگی کرنے کا موقعہ فراہم کیا گا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے بھی جوابی کارورائی کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقے میںکئی گھنٹوں تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا اور بعد میں مزید دو جنگجو جاں بحق ہو گئے اس کے ساتھ ہی جھڑپ میںکل ملا کر پانچ جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ تمام مقامی ہے ۔ ادھر شوپیان میں جھڑپ جاری ہی تھی کہ ترال قصبہ سے تین کلو میٹر دورنئی بوگ اور امیر آباد کے درمیان کھیت میں جمعہ کی اعلیٰ صبح جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کامحاصرے میں لیا اور تلاشی آپریشن شروع کر دیا جس دوران وہاں موجود جنگجوئوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین آمنا سامنا ہوا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق جنگجوئوںکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد علاقے کو گذشتہ شام فوج کے 42آر آر، سی آر پی ایف اور ایس او جی اہلکاروں نے محاصرے میں لیا تھا اور آج صبح محاصرے کے دوران ہی تصادم آرائی شروع ہوئی ۔ جس دوران ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں ایک جنگجو جاں بحق ہو گیا جبکہ دوسرے نے نزدیکی علاقے میں پنا ہ لی جس کے بعد کچھ دیر کی گولی باری میں دوسرا جنگجو جو کہ انصار غزۃ ہند کا چیف کمانڈر تھا بھی جاں بحق ہو گیا ۔ پولیس نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کے دوران دو جنگجو جا ں بحق ہو گئے ۔ پولیس کے مطابق مہلوک جنگجوئوں میں انصار غزوۃ الہند نامی تنظیم کا چیف کمانڈر امتیاز شاہ بھی شامل ہے۔آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے دونوں مسلح تصادم آرائیوں میں عسکری تنظیم انصار غزۃ ہند کے چیف کمانڈر سمیت سات جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوکین جنگجوئوں سے بھاری مقدار میںا سلحہ و گولہ بارد بر آمد کر لیا گیا ہے ۔ ادھر مسلح جھڑپوں کی شروعات کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہے جبکہ کئی علاقوں میں احتجاجی ہڑتال بھی دیکھنے کو ملی ۔
Comments are closed.