سرینگر/یکم اپریل: گورنمنٹ پرائمری سکول خان محلہ ژرہ ککرناگ اننت ناگ میں پرائمری سکول 2011میں قائم کیا گیا جہاں پر 6کلاسوں کے بچوںکو پڑھانے کیلئے محض ایکٹ ٹیچر تعینات ہے ۔ اس ضمن میں مقامی لوگوںنے کہا ہے کہ یہاں پر یہ واحد سکول ہے جہاں ہمارے بچے زیر تعلیم ہے تاہم انہیں بہتری تعلیمی سہولیات دستیاب نہیں ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے قریب ستر کلو میٹر دوری پر واقع خان محلہ ژرہ ککرناگ میں ایک پرائمری سکول سال 2011میں قائم کیا گیا جس کی قیام کی وجہ سے اگرچہ مقامی آبادی کے بچوں کی تعلیم کیلئے وصیلہ پیدا ہوا تاہم سرکار کی اس سکول کی جانب سے عدم توجہی سے سکولی بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق سکول تین کمروں پر مشتمل ہے جہاں55بچے زیر تعلیم ہے جن کو پڑھانے کیلئے صرف ایک ٹیچر تعینات ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پرائمری سکول میں یوکے جی سے لیکر چھٹی جماعت تک کلاسوں میں بچوں پڑھائے جارہے ہیں لیکن ان 6کلاسوں کے لئے محض ایک ٹیچر ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ سکول میں زیر تعلیم بچوں کو مطلوبہ تعلیم فراہم کی جارہی ہو۔ مقامی لوگوںنے اس سلسلے میں محکمہ ایجوکیشن کے ڈائٹریٹر اور کمشنر تعلیم سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں مداخلت کرکے سکول کیلئے مزید ٹیچروں کی تعیناتی کیلئے اقدامات اُٹھائیں ۔ انہوںنے کہا کہ دور دراز علاقوں میں قائم سرکاری سکول ہی یہاںکے بچوں کیلئے تعلیم کا واحد ذریعہ ہوتا ہے تاہم ان سکولوں میں بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑجاتا ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.