اُس پار سے پاکستان تربیت یافتہ جنگجووں کو اس پار کشمیر میں دھکیلنے کیلئے کوششیں جاری / ڈی جی بی ایس ایف

جموں کشمیر کے حالات میں کافی بہتری آئی ، نوجوان تعلیم و ترقی کی جانب گامزن

سرینگر/31مارچ/سی این آئی// اُس پار سے پاکستان تربیت یافتہ جنگجووں کو اس پار کشمیر میں دھکیلنے کیلئے کوششیںجاری ہے کی بات کرتے ہوئے ڈی جی بی ایس ایف نے کہا کہ سرحدوں پر دراندازی کی کوششوں کو پوری طرح ناکام بنانے کیلئے ایک نئی حکمتِ عملی پر کام ہورہا ہے اور اْس پار سے ہو رہی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے سرحدوں پر فوج تیاری کی حالت میں ہے اور کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق نئی دلی میںایک مقامی انگریزی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل بی ایس ایف راکیش استھنا نے کہاکہ جموں کشمیر میں حالات کو بہتر بنان کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سرگرم جنگجووں کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں دن بدن حالات معمول پر آرہے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں جنگجو کمانڈر ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہو گئے ہیں اور وہ تازہ دم جنگجوؤں کو اس طرف دھکیلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگجوئوں کو اس پار دھکیل نے کوشش کر رہا ہے تاہم ان کی ا س کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر فوج چوکس ہے اور کسی بھی کارروائی کا جواب دینے کیلئے بی ایس ایف تیاری کی حالت میں ہے۔نوجوانوں کے جنگجوئیت کی طرف مائل ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی بی ایس ایف نے کہاکہ صورتحال کافی بدل چکی ہیں وادی کشمیر کا نوجوان اب تعلیم ، ترقی اور بہتر معیشت کی فکر میں لگا ہواہے اسے مقابلہ آرائی کا سامنا ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں سے وہ دور رہنے کی بھر پور کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ برفباری سے پہلے اگر چہ جنگجو دراندازی کی بھر پور کوشش کرئینگے اور خفیہ اداروں کی جانب سے جو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ان کے مطابق بڑی تعداد میں جنگجودراندازی کے ذریعے اس طرف آنے کی تاک میں ہیں تاکہ جموں کشمیر کے خرمن امن میں آگ لگا دی جائے ، خون خرابے کی سرگرمیاں انجام دی جا سکیں ، عدم استحکام کی صورتحال پیدا کی جا سکیں تاہم فوج اس طرح کے تمام منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

Comments are closed.