بجلی فیس کی بلوں میں غیر معمولی اضافہ پر صارفین سراپا احتجاج ؛ نصب شدہ میٹرس کی جانچ میں بھی گڑبڑ ،صارفین کو لوٹنے کا عمل جاری، محکمہ پی ڈی ڈی حکام سے تحقیقات کا کیا مطالبہ
سرینگر /31 / کے پی ایس : محکمہ پی ڈی ڈی کی جانب سے مختلف علاقوں میںبجلی فیس میں غیرمعمولی اضافہ کو صارفین کو بلیں ارسال کی گئیں ۔ جس پرصارفین محکمہہذا کیخلاف سراپا احتجاج ہیں ۔ کشمیر پریس سروس کے موصولہ تفصیلات کے مطابق محکمہ پی ڈی ڈی نے غیر ضروری طور بجلی فیس میں اضافہ کرکے صارفین کو بلیں ارسال کی ہیں ۔جن میں مقرر کردہ فیس 373کے بجائے 570وپے ماہنا بلوں میںدرج کیا گیا ہے ۔جبکہ نصب شدہ میٹرس کی ریڈنگ کی جانچ کے دوران ایسا گڑ بڑ کیا گیا ہے کہ صارفین حیران اوردھنگ رہ گئے ہیں ۔باتیاجاتا ہے کہ اب صارفین کی بلیں سینکڑوں میں نہیں بلکہ ہزاروں روپے کے حساب سے ارسال کی جاتی ہیں ۔جب محکمہ ہذا کے متعلقہ افسران سے اس بارے میں پوچھا جاتا ہے تو مجموعی طور ان کا جواب ہوتا ہے کہ لوگ بجلی کا ناجائز استعمال کرتے ہیں اوران کا جواب اس حوالے سے نامعقول اور نامناسب ہوتا ہے ۔کیونکہ چوری کرنے والے بجلی صارفین کیخلاف کاروائی کرنا محکمہ کے افسران کی ذمہ داری ہے ۔جس طرح بلیں تیار کرنے میں اپنی توجہ مرکوز کرتے ہیں ۔اسی طرح ان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ بجلی کے استعمال کے حوالے سے خصوصی اسکارڈ کو متحرک رکھنے میں اپنا رول ادا کریں ۔تب ممکن ہے کہ بجلی نظام مستحکم ہوجائے ۔اس سلسلے میں مختلف علاقوں سے بجلی صارفین نے بتایا کہ بجلی فیس میں اضافہ اور میٹرس کی ریڈنگ میں غلط جانچ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے کیونکہ ایک تو بجلی شیڈول کے مطابق فراہم نہیں کی جاتی ہے اور کوروناوائرس کی وجہ سے لاک ڈاون اور میوہ صنعت میں نقصان وکاروبار متاثر ہونے سے لوگوں کی مالی حالت انتہائی ابتر ہوئی ہے ۔دوسری طرف محکمہ پی ڈی ڈ ی کی طرف سے ظلم اور ناانصافی کی تلوار لٹکتی رہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی فیس میں اضافہ کرنے کا اختیار تو یہ افسران رکھتے ہیں لیکن بجلی کی فراہمی میںلاعلمیت کا اظہار کرتے ہیں اور اپنی ذمہ داریوں سے پلے جھاڑنے میں اپنی عافیت سمجھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ غیر میٹر شدہ علاقوں میں 575روپے ماہنا فیس مقرر کرنا ناانصافی ہے اور میٹر شدہ علاقوں میں صارفین کے میٹرس کی جانچ کے دوران ریڈنگ درج کرنے میں کوئی معقول احتساب نہیں رکھا جاتا ہے بلکہ من مانی ریٹ اورریڈنگ کے مطابق بلیں ارسال کی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس مالی ابتری کی صورتحال میں محکمہ ہذا نے 40فیصدی فیس میں اضافہ کیا ہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے محکمہ پی ڈی ڈی کے حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات عمل میں لائی جائے۔ارسال کردہ بلوں پر نظر ثانی کی جائے ۔تاکہ انصاف کے تقاضے پورا ہوسکیں گے ۔بصورت دیگر صارفین اس حوالے سے آواز بلند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔
Comments are closed.