یوٹی میں اعلیٰ عہدوں پر غیر مقامی افسران کی وجہ سے عوامی مسائل کا ازالہ ناممکن /ذرائع
جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے آئی اے ایس اور کے اے ایس افسران کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک
سرینگر /27مارچ/سی این آئی// جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے کے اے ایس اور ائی اے ایس افسران کو سے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھنے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر کیڈر کے کے اے ایس، آئی اے ایس افسران ایسے عہدوں پر فائز نہیں کیا جارہا ہے جن کے وہ مستحق ہیں یا جن عہدوں پر وہ اگست 2019سے پہلے تھے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے آئی اے ایس اور کے ایس ایس افسران کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جارہاہے ان افسران کو ان عہدوں پر فائز نہیں کیا جارہا ہے جن عہدوں پر کام کرنے کے وہ حقدار ہے جبکہ غیر مقامی افسران کو جموں کشمیر میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیاجارہا ہے جو جموں کشمیر کیڈر کے افسران سے ناانصافی ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ جموں کشمیر یوٹی بننے کے بعد اگرچہ یہاں کے افسران کو جموں کشمیر میں ہی رکھنے کے بارے میں مرکزی وزارت داخلہ نے کہا تھا تاہم ان کو ان عہدوں پر فائز نہیں کیا جارہا ہے جن عہدوں پر وہ اگست 2019سے پہلے تھے ۔ جموں کشمیر میں اس وقت آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران جو موجود ہیں ان میں سے اکثر غیر مقامی ہے جن کا جموں کشمیر سے تعلق نہیں ہے اگرچہ 5اگست سے پہلے پولیس اور سیول انتظامیہ کے اعلیٰ عہدوں پر جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے افسران کو ہی تعینات کیا جاتا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں کشمیر کے افسران یہاں کے زمینی حالات سے واقف تھے اور اسی لحاظ سے عوامی مسائل کو بھی حل کرتے تھے جبکہ وہ عوامی مسائل کو بھی بخوبی سمجھتے تھے کہ کس علاقے میںکس طرح کے مسائل درپیش ہیں تاہم جو بیرون جموں کشمیر کے افسران یہاں پر تعینات ہے وہ عوامی مسائل کو اس نہج پر حل نہیں کرپارہے ہیں کیوں کہ ان کو جموں کشمیر کی جغرافیائی اور سیاسی واقفیت نہیں ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ملک کے دیگر ریاستوں اور شہروں میں جو جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے آئی پی ایس اور آئی اے ایس افسران تعینات ہے اگرچہ وزارت نے ان سے کہا تھا کہ اگر ان میں سے کوئی چاہتا ہے کہ وہ جموں کشمیر میں ہی خدمات انجام دے تاہم زمینی سطح پر اس سلسلے میںکوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا گیا اور جموں کشمیر کیڈر کے ان افسران کو یہاں پر خدمات انجام دینے کا موقع فراہم نہیں کیا جارہا ہے ۔
Comments are closed.