بارشوں کے پانی سے سرینگر کی سڑکیں جھیلوں میں تبدیل

لالچوک ، خانیار اور دیگر جگہوں پر پانی جمع ہونے سے لوگوں کا عبور مرور دشوار

سرینگر /22مارچ: وادی میں وقفے وقفے سے جاری باش کے نتیجے میں شہر سرینگر و دیگر اضلاع میں اہم رابطہ والی سڑکیں زیر آب آگئیں ۔ پانی کی نکاسی کیلئے بہتر انتظام نہ ہونے کی وجہ سے سڑکیں جھیلوں میں تبدیل ہوکے رہ گئیں جس کی وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں کافی دشواریاں پیش آئی۔ ادھر شہر سرینگر کے قلب واقع لالچوک میں سڑک سے اوپر پانی جمع تھا اور وہاں سے چلنے والی گاڑیاں جیسے دریا میں کشتیاں چل رہیں تھی۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میںوقفے وقفے سے جاری بارشوں نے انتظامیہ کے اُن دعوئے کو فریب اور سراب ثابت کردیا جن میں انتظامیہ بار بار یہ دعویٰ کرتی ہے کہ شہر اور دیگر قصبہ جات میں ڈرنیج سسٹم بہتر بنایا گیا ہے اور بارشوں کے پانی کی نکاسی کیلئے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔ سرینگر کے قلب واقع لالچوک کی سڑکیں آج جھیلوں میں تبدیل ہوکے رہ گئی۔ لالچوک ، ریگل چوک،مہاراجہ بازار، ریذیڈنسی روڑ، مولانا آزاد روڑ اور دیگر اہم سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والی گاڑیاں جیسے جھیلوں میں کشتیاں چل رہی تھیں ۔ اگرچہ چند ایک جگہوں پر پانی کی نکاسی کیلئے موٹر لاگئے گئے تھے تاہم پانی کے آگے وہ ناکافی تھے۔ ادھر سرینگر کے خانیار چوک میں پانی 2سے زائد جمع تھا جس کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والی گاڑیوں اور موٹر سائکل سواروں کو کافی مشکلات پیش آرہی تھیں۔ پانی کی نکاسی کیلئے کوئی معقول انتظام نہ کرنے پر مقامی لوگوں نے میونسپلٹی کے متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ معمولی بارشوں سے ہی خانیار کی سڑکیں سمندر وں کی شکل اختیار کرتی ہے ۔ ادھر سرینگر، اننت ناگ شاہراہ پر بھی ر بارش کا پانی جمع ہونے کی وجہ سے سڑکوں سے لوگوں کا عبور و مرور دشوار بن گیا ۔ جبکہ سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر بھی کئی جگہوں پر کافی پانی جمع ہونے کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والی گاڑیوں کو چلنے پھرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر بمنہ کی مختلف کالنیوں کے مکینوں نے بھی سی این آئی کو فون پر بتایا کہ بمنہ کی اکثر کالونیوں کی سڑکیں زیر آب آگئی ہے اور لوگوں کا گھرو ں سے باہر نکلنا بھی دشوار بن گیا ہے درجنوں مکانوں میںبارش کا پانی گھس گیا ہے جس کے نتیجے میں وہاں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔

Comments are closed.