جموں کشمیر میں 3ہزار 5سو سرکاری سکولوں کی پرائیویٹ سکولوں میں ضم کیاجارہا ہے

جموں میں 1490جبکہ وادی کشمیر میں 2ہزار سے زائد کو پرائیویٹ سکولوں میں ضم کیا جائے گا

سرینگر /22مارچ/سی این آئی// اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ یوٹی سرکار جموں کشمیر کے 3500سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سکولوں میں ضم کررہی ہے۔ سرکاری سکولوں میں بچوں کی تعداد کم اور عملہ کی تعداد زیادہ ہونے اور کرایہ کے بوجھ سے بچنے کیلئے محکمہ ایجوکیشن نے یہ فیصلہ لیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق محکمہ ایجوکیشن جموں کشمیر میں اگلے مالی سال کے دوران جموں کشمیر کے 3ہزار 500سرکاری سکولوں کوپرائیویٹ سکولوں میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ان سکولوں کو طلبہ کی کم تعداد اور کرایہ کی عمارتوں میں چلنے کی وجہ سے ضم کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ان سکولوں میں کچھ ایسے بھی سکول ہیں جہاں پر طلبہ کے بجائے اساتذہ کی تعداد زیادہ ہے ۔ اس سلسلے میں جموں صوبہ میں اُٹھائے گئے اقدامات کے تحت ابھی تک قریب ایک سوسکولوں کو پرائیویٹ سکولوں میں ضم کردیا گیا ہے اور ایسے سکولوں کی عمارتوں کو محکمہ انمل ہسبنڈری، محکمہ ہیلتھ اور محکمہ مال کے دفاتروں کیلئے استعمال کرنے کو بھی منظوری دی گئی ہے ۔محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق اس سلسلے میں زمینی سطح پر سروے کا عمل جاری ہے اور جن سکولوںمیں طلبہ کی تعداد کم ہوگی ان سکولوں کے بچوںکو دیگر نزدیکی پرائیویٹ سکولوں میں داخل کرایا جائے گا۔ جموں ڈویژن میں ایسے 1490سکول بتائے جارہے ہیں جہاں پر سکول یا تو سرکاری عمارتوں میں چلائے جارہے ہیں یا پھر سکولوں کی میں بچوں کی قلیل تعداد ہے اور ٹیچر بہت زیادہ ہے ۔ اسی طرح وادی کشمیر میں بھی اس طرح کے 2000کے قریب ہیں جہاں پر بچوں کی تعداد نہ ہونے کے برابرہے یا پھر ایسے سکول سرکاری عمارتوں کے بجائے کرایہ کے کمروں میں چلائے جارہے ہیں۔

Comments are closed.